35 خُداوند کے فرِشتہ نے بلعا م سے کہا تُو اِن آدمِیوں کے ساتھ چلا ہی جا لیکن فقط وُہی بات کہنا جو مَیں تُجھ سے کہُوں ۔ سو بلعا م بلق کے اُمرا کے ساتھ گیا۔
36 جب بلق نے سُنا کہ بلعا م آ رہا ہے تو وہ اُس کے اِستِقبال کے لِئے موآب کے اُس شہر تک گیا جو اَرنو ن کی سرحد پر اُس کی حدُود کے اِنتہائی حِصّہ میں واقِع تھا۔
37 تب بلق نے بلعا م سے کہا کیا مَیں نے بڑی اُمّید کے ساتھ تُجھے نہیں بلوا بھیجا تھا؟ پِھر تُو میرے پاس کیوں نہ چلا آیا؟ کیا مَیں اِس قابِل نہیں کہ تُجھے عالی منصب پر مُمتاز کرُوں؟۔
38 بلعا م نے بلق کو جواب دِیا دیکھ مَیں تیرے پاس آ تو گیا ہُوں پر کیا میری اِتنی مجال ہے کہ مَیں کُچھ بولُوں؟ جو بات خُدا میرے مُنہ میں ڈالے گا وُہی مَیں کہُوں گا۔
39 اور بلعا م بلق کے ساتھ ساتھ چلا اور وہ قریَت حُصات میں پُہنچے۔
40 بلق نے بَیل اوربھیڑوں کی قُربانی گُذرانی اور بلعا م اور اُن اُمرا کے پاس جو اُس کے ساتھ تھے قُربانی کا گوشت بھیجا۔
41 دُوسرے دِن صُبح کو بلق بلعا م کو ساتھ لے کر اُسے بعل کے بُلند مقاموں پر لے گیا ۔ وہاں سے اُس نے دُور دُور کے اِسرائیلِیوں کو دیکھا۔