3 رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ اُن احمق نبیوں پر افسوس جنہیں اپنی ہی روح سے تحریک ملتی ہے اور جو حقیقت میں رویا نہیں دیکھتے۔
4 اے اسرائیل، تیرے نبی کھنڈرات میں لومڑیوں کی طرح آوارہ پھر رہے ہیں۔
5 نہ کوئی دیوار کے رخنوں میں کھڑا ہوا، نہ کسی نے اُس کی مرمت کی تاکہ اسرائیلی قوم رب کے اُس دن قائم رہ سکے جب جنگ چھڑ جائے گی۔
6 اُن کی رویائیں دھوکا ہی دھوکا، اُن کی پیش گوئیاں جھوٹ ہی جھوٹ ہیں۔ وہ کہتے ہیں، ”رب فرماتا ہے“ گو رب نے اُنہیں نہیں بھیجا۔ تعجب کی بات ہے کہ توبھی وہ توقع کرتے ہیں کہ مَیں اُن کی پیش گوئیاں پوری ہونے دوں!
7 حقیقت میں تمہاری رویائیں دھوکا ہی دھوکا اور تمہاری پیش گوئیاں جھوٹ ہی جھوٹ ہیں۔ توبھی تم کہتے ہو، ”رب فرماتا ہے“ حالانکہ مَیں نے کچھ نہیں فرمایا۔
8 چنانچہ رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ مَیں تمہاری فریب دہ باتوں اور جھوٹی رویاؤں کی وجہ سے تم سے نپٹ لوں گا۔ یہ رب قادرِ مطلق کا فرمان ہے۔
9 مَیں اپنا ہاتھ اُن نبیوں کے خلاف بڑھا دوں گا جو دھوکے کی رویائیں دیکھتے اور جھوٹی پیش گوئیاں سناتے ہیں۔ نہ وہ میری قوم کی مجلس میں شریک ہوں گے، نہ اسرائیلی قوم کی فہرستوں میں درج ہوں گے۔ ملکِ اسرائیل میں وہ کبھی داخل نہیں ہوں گے۔ تب تم جان لو گے کہ مَیں رب قادرِ مطلق ہوں۔