حزقی ایل 35:2-8 UGV

2 ”اے آدم زاد، سعیر کے پہاڑی علاقے کی طرف رُخ کر کے اُس کے خلاف نبوّت کر!

3 اُسے بتا،’رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ اے سعیر کے پہاڑی علاقے، اب مَیں تجھ سے نپٹ لوں گا۔ مَیں اپنا ہاتھ تیرے خلاف اُٹھا کر تجھے ویران و سنسان کر دوں گا۔

4 مَیں تیرے شہروں کو ملبے کے ڈھیر بنا دوں گا، اور تُو سراسر اُجڑ جائے گا۔ تب تُو جان لے گا کہ مَیں ہی رب ہوں۔

5 تُو ہمیشہ اسرائیلیوں کا سخت دشمن رہا ہے، اور جب اُن پر آفت آئی اور اُن کی سزا عروج تک پہنچی تو تُو بھی تلوار لے کر اُن پر ٹوٹ پڑا۔

6 اِس لئے رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ میری حیات کی قَسم، مَیں تجھے قتل و غارت کے حوالے کروں گا، اور قتل و غارت تیرا تعاقب کرتی رہے گی۔ چونکہ تُو نے قتل و غارت کرنے سے نفرت نہ کی، اِس لئے قتل و غارت تیرے پیچھے پڑی رہے گی۔

7 مَیں سعیر کے پہاڑی علاقے کو ویران و سنسان کر کے وہاں کے تمام آنے جانے والوں کو مٹا ڈالوں گا۔

8 تیرے پہاڑی علاقے کو مَیں مقتولوں سے بھر دوں گا۔ تلوار کی زد میں آنے والے ہر طرف پڑے رہیں گے۔ تیری پہاڑیوں، وادیوں اور تمام گھاٹیوں میں لاشیں نظر آئیں گی۔