زبور 34 UGV

اللہ کی حفاظت

1 داؤد کا یہ زبور اُس وقت سے متعلق ہے جب اُس نے فلستی بادشاہ ابی مَلِک کے سامنے پاگل بننے کا روپ بھر لیا۔ یہ دیکھ کر بادشاہ نے اُسے بھگا دیا۔ چلے جانے کے بعد داؤد نے یہ گیت گایا۔ہر وقت مَیں رب کی تمجید کروں گا، اُس کی حمد و ثنا ہمیشہ ہی میرے ہونٹوں پر رہے گی۔

2 میری جان رب پر فخر کرے گی۔ مصیبت زدہ یہ سن کر خوش ہو جائیں۔

3 آؤ، میرے ساتھ رب کی تعظیم کرو۔ آؤ، ہم مل کر اُس کا نام سربلند کریں۔

4 مَیں نے رب کو تلاش کیا تو اُس نے میری سنی۔ جن چیزوں سے مَیں دہشت کھا رہا تھا اُن سب سے اُس نے مجھے رِہائی دی۔

5 جن کی آنکھیں اُس پر لگی رہیں وہ خوشی سے چمکیں گے، اور اُن کے منہ شرمندہ نہیں ہوں گے۔

6 اِس ناچار نے پکارا تو رب نے اُس کی سنی، اُس نے اُسے اُس کی تمام مصیبتوں سے نجات دی۔

7 جو رب کا خوف مانیں اُن کے ارد گرد اُس کا فرشتہ خیمہ زن ہو کر اُن کو بچائے رکھتا ہے۔

8 رب کی بھلائی کا تجربہ کرو۔ مبارک ہے وہ جو اُس میں پناہ لے۔

9 اے رب کے مُقدّسین، اُس کا خوف مانو، کیونکہ جو اُس کا خوف مانیں اُنہیں کمی نہیں۔

10 جوان شیرببر کبھی ضرورت مند اور بھوکے ہوتے ہیں، لیکن رب کے طالبوں کو کسی بھی اچھی چیز کی کمی نہیں ہو گی۔

11 اے بچو، آؤ، میری باتیں سنو! مَیں تمہیں رب کے خوف کی تعلیم دوں گا۔

12 کون مزے سے زندگی گزارنا اور اچھے دن دیکھنا چاہتا ہے؟

13 وہ اپنی زبان کو شریر باتیں کرنے سے روکے اور اپنے ہونٹوں کو جھوٹ بولنے سے۔

14 وہ بُرائی سے منہ پھیر کر نیک کام کرے، صلح سلامتی کا طالب ہو کر اُس کے پیچھے لگا رہے۔

15 رب کی آنکھیں راست بازوں پر لگی رہتی ہیں، اور اُس کے کان اُن کی التجاؤں کی طرف مائل ہیں۔

16 لیکن رب کا چہرہ اُن کے خلاف ہے جو غلط کام کرتے ہیں۔ اُن کا زمین پر نام و نشان تک نہیں رہے گا۔

17 جب راست باز فریاد کریں تو رب اُن کی سنتا، وہ اُنہیں اُن کی تمام مصیبت سے چھٹکارا دیتا ہے۔

18 رب شکستہ دلوں کے قریب ہوتا ہے، وہ اُنہیں رِہائی دیتا ہے جن کی روح کو خاک میں کچلا گیا ہو۔

19 راست باز کی متعدد تکالیف ہوتی ہیں، لیکن رب اُسے اُن سب سے بچا لیتا ہے۔

20 وہ اُس کی تمام ہڈیوں کی حفاظت کرتا ہے، ایک بھی نہیں توڑی جائے گی۔

21 بُرائی بےدین کو مار ڈالے گی، اور جو راست باز سے نفرت کرے اُسے مناسب اجر ملے گا۔

22 لیکن رب اپنے خادموں کی جان کا فدیہ دے گا۔ جو بھی اُس میں پناہ لے اُسے سزا نہیں ملے گی۔