1 داؤد کا زبور۔رب میری چٹان کی حمد ہو، جو میرے ہاتھوں کو لڑنے اور میری اُنگلیوں کو جنگ کرنے کی تربیت دیتا ہے۔
2 وہ میری شفقت، میرا قلعہ، میرا نجات دہندہ اور میری ڈھال ہے۔ اُسی میں مَیں پناہ لیتا ہوں، اور وہی دیگر اقوام کو میرے تابع کر دیتا ہے۔
3 اے رب، انسان کون ہے کہ تُو اُس کا خیال رکھے؟ آدم زاد کون ہے کہ تُو اُس کا لحاظ کرے؟
4 انسان دم بھر کا ہی ہے، اُس کے دن تیزی سے گزرنے والے سائے کی مانند ہیں۔
5 اے رب، اپنے آسمان کو جھکا کر اُتر آ! پہاڑوں کو چھو تاکہ وہ دھواں چھوڑیں۔
6 بجلی بھیج کر اُنہیں منتشر کر، اپنے تیر چلا کر اُنہیں درہم برہم کر۔
7 اپنا ہاتھ بلندیوں سے نیچے بڑھا اور مجھے چھڑا کر پانی کی گہرائیوں اور پردیسیوں کے ہاتھ سے بچا،
8 جن کا منہ جھوٹ بولتا اور دہنا ہاتھ فریب دیتا ہے۔
9 اے اللہ، مَیں تیری تمجید میں نیا گیت گاؤں گا، دس تاروں کا ستار بجا کر تیری مدح سرائی کروں گا۔
10 کیونکہ تُو بادشاہوں کو نجات دیتا اور اپنے خادم داؤد کو مہلک تلوار سے بچاتا ہے۔
11 مجھے چھڑا کر پردیسیوں کے ہاتھ سے بچا، جن کا منہ جھوٹ بولتا اور دہنا ہاتھ فریب دیتا ہے۔
12 ہمارے بیٹے جوانی میں پھلنے پھولنے والے پودوں کی مانند ہوں، ہماری بیٹیاں محل کو سجانے کے لئے تراشے ہوئے کونے کے ستون کی مانند ہوں۔
13 ہمارے گودام بھرے رہیں اور ہر قسم کی خوراک مہیا کریں۔ ہماری بھیڑبکریاں ہمارے میدانوں میں ہزاروں بلکہ بےشمار بچے جنم دیں۔
14 ہمارے گائےبَیل موٹے تازے ہوں، اور نہ کوئی ضائع ہو جائے، نہ کسی کو نقصان پہنچے۔ ہمارے چوکوں میں آہ و زاری کی آواز سنائی نہ دے۔
15 مبارک ہے وہ قوم جس پر یہ سب کچھ صادق آتا ہے، مبارک ہے وہ قوم جس کا خدا رب ہے!