1 آسف کا زبور۔اللہ الٰہی مجلس میں کھڑا ہے، معبودوں کے درمیان وہ عدالت کرتا ہے،
2 ”تم کب تک عدالت میں غلط فیصلے کر کے بےدینوں کی جانب داری کرو گے؟ (سِلاہ)
3 پست حالوں اور یتیموں کا انصاف کرو، مصیبت زدوں اور ضرورت مندوں کے حقوق قائم رکھو۔
4 پست حالوں اور غریبوں کو بچا کر بےدینوں کے ہاتھ سے چھڑاؤ۔“
5 لیکن وہ کچھ نہیں جانتے، اُنہیں سمجھ ہی نہیں آتی۔ وہ تاریکی میں ٹٹول ٹٹول کر گھومتے پھرتے ہیں جبکہ زمین کی تمام بنیادیں جھومنے لگی ہیں۔
6 بےشک مَیں نے کہا، ”تم خدا ہو، سب اللہ تعالیٰ کے فرزند ہو۔
7 لیکن تم فانی انسان کی طرح مر جاؤ گے، تم دیگر حکمرانوں کی طرح گر جاؤ گے۔“
8 اے اللہ، اُٹھ کر زمین کی عدالت کر! کیونکہ تمام اقوام تیری ہی موروثی ملکیت ہیں۔