1 گیت۔ آسف کا زبور۔اے اللہ، خاموش نہ رہ! اے اللہ، چپ نہ رہ!
2 دیکھ، تیرے دشمن شور مچا رہے ہیں، تجھ سے نفرت کرنے والے اپنا سر تیرے خلاف اُٹھا رہے ہیں۔
3 تیری قوم کے خلاف وہ چالاک منصوبے باندھ رہے ہیں، جو تیری آڑ میں چھپ گئے ہیں اُن کے خلاف سازشیں کر رہے ہیں۔
4 وہ کہتے ہیں، ”آؤ، ہم اُنہیں مٹا دیں تاکہ قوم نیست ہو جائے اور اسرائیل کا نام و نشان باقی نہ رہے۔“
5 کیونکہ وہ آپس میں صلاح مشورہ کرنے کے بعد دلی طور پر متحد ہو گئے ہیں، اُنہوں نے تیرے ہی خلاف عہد باندھا ہے۔
6 اُن میں ادوم کے خیمے، اسماعیلی، موآب، ہاجری،
7 جبال، عمون، عمالیق، فلستیہ اور صور کے باشندے شامل ہو گئے ہیں۔
8 اسور بھی اُن میں شریک ہو کر لوط کی اولاد کو سہارا دے رہا ہے۔ (سِلاہ)
9 اُن کے ساتھ وہی سلوک کر جو تُو نے مِدیانیوں سے یعنی قیسون ندی پر سیسرا اور یابین سے کیا۔
10 کیونکہ وہ عین دور کے پاس ہلاک ہو کر کھیت میں گوبر بن گئے۔
11 اُن کے شرفا کے ساتھ وہی برتاؤ کر جو تُو نے عوریب اور زئیب سے کیا۔ اُن کے تمام سردار زبح اور ضلمُنّع کی مانند بن جائیں،
12 جنہوں نے کہا، ”آؤ، ہم اللہ کی چراگاہوں پر قبضہ کریں۔“
13 اے میرے خدا، اُنہیں لُڑھک بوٹی اور ہَوا میں اُڑتے ہوئے بھوسے کی مانند بنا دے۔
14 جس طرح آگ پورے جنگل میں پھیل جاتی اور ایک ہی شعلہ پہاڑوں کو جُھلسا دیتا ہے،
15 اُسی طرح اپنی آندھی سے اُن کا تعاقب کر، اپنے طوفان سے اُن کو دہشت زدہ کر دے۔
16 اے رب، اُن کا منہ کالا کر تاکہ وہ تیرا نام تلاش کریں۔
17 وہ ہمیشہ تک شرمندہ اور حواس باختہ رہیں، وہ شرم سار ہو کر ہلاک ہو جائیں۔
18 تب ہی وہ جان لیں گے کہ تُو ہی جس کا نام رب ہے اللہ تعالیٰ یعنی پوری دنیا کا مالک ہے۔