1 داؤد کا زبور۔ موسیقی کے راہنما کے لئے۔ طرز: علاموت لبّین۔اے رب، مَیں پورے دل سے تیری ستائش کروں گا، تیرے تمام معجزات کا بیان کروں گا۔
2 مَیں شادمان ہو کر تیری خوشی مناؤں گا۔ اے اللہ تعالیٰ، مَیں تیرے نام کی تمجید میں گیت گاؤں گا۔
3 جب میرے دشمن پیچھے ہٹ جائیں گے تو وہ ٹھوکر کھا کر تیرے حضور تباہ ہو جائیں گے۔
4 کیونکہ تُو نے میرا انصاف کیا ہے، تُو تخت پر بیٹھ کر راست منصف ثابت ہوا ہے۔
5 تُو نے اقوام کو ملامت کر کے بےدینوں کو ہلاک کر دیا، اُن کا نام و نشان ہمیشہ کے لئے مٹا دیا ہے۔
6 دشمن تباہ ہو گیا، ابد تک ملبے کا ڈھیر بن گیا ہے۔ تُو نے شہروں کو جڑ سے اُکھاڑ دیا ہے، اور اُن کی یاد تک باقی نہیں رہے گی۔
7 لیکن رب ہمیشہ تک تخت نشین رہے گا، اور اُس نے اپنے تخت کو عدالت کرنے کے لئے کھڑا کیا ہے۔
8 وہ راستی سے دنیا کی عدالت کرے گا، انصاف سے اُمّتوں کا فیصلہ کرے گا۔
9 رب مظلوموں کی پناہ گاہ ہے، ایک قلعہ جس میں وہ مصیبت کے وقت محفوظ رہتے ہیں۔
10 اے رب، جو تیرا نام جانتے وہ تجھ پر بھروسا رکھتے ہیں۔ کیونکہ جو تیرے طالب ہیں اُنہیں تُو نے کبھی ترک نہیں کیا۔
11 رب کی تمجید میں گیت گاؤ جو صیون پہاڑ پر تخت نشین ہے، اُمّتوں میں وہ کچھ سناؤ جو اُس نے کیا ہے۔
12 کیونکہ جو مقتولوں کا انتقام لیتا ہے وہ مصیبت زدوں کی چیخیں نظرانداز نہیں کرتا۔
13 اے رب، مجھ پر رحم کر! میری اُس تکلیف پر غور کر جو نفرت کرنے والے مجھے پہنچا رہے ہیں۔ مجھے موت کے دروازوں میں سے نکال کر اُٹھا لے
14 تاکہ مَیں صیون بیٹی کے دروازوں میں تیری ستائش کر کے وہ کچھ سناؤں جو تُو نے میرے لئے کیا ہے، تاکہ مَیں تیری نجات کی خوشی مناؤں۔
15 اقوام اُس گڑھے میں خود گر گئی ہیں جو اُنہوں نے دوسروں کو پکڑنے کے لئے کھودا تھا۔ اُن کے اپنے پاؤں اُس جال میں پھنس گئے ہیں جو اُنہوں نے دوسروں کو پھنسانے کے لئے بچھا دیا تھا۔
16 رب نے انصاف کر کے اپنا اظہار کیا تو بےدین اپنے ہاتھ کے پھندے میں اُلجھ گیا۔ (ہگایون کا طرز۔ سِلاہ)
17 بےدین پاتال میں اُتریں گے، جو اُمّتیں اللہ کو بھول گئی ہیں وہ سب وہاں جائیں گی۔
18 کیونکہ وہ ضرورت مندوں کو ہمیشہ تک نہیں بھولے گا، مصیبت زدوں کی اُمید ابد تک جاتی نہیں رہے گی۔
19 اے رب، اُٹھ کھڑا ہو تاکہ انسان غالب نہ آئے۔ بخش دے کہ تیرے حضور اقوام کی عدالت کی جائے۔
20 اے رب، اُنہیں دہشت زدہ کر تاکہ اقوام جان لیں کہ انسان ہی ہیں۔ (سِلاہ)