1 داؤد کا زبور۔ موسیقی کے راہنما کے لئے۔ یہ گیت اُس وقت سے متعلق ہے جب داؤد کے بت سبع کے ساتھ زنا کرنے کے بعد ناتن نبی اُس کے پاس آیا۔اے اللہ، اپنی شفقت کے مطابق مجھ پر مہربانی کر، اپنے بڑے رحم کے مطابق میری سرکشی کے داغ مٹا دے۔
2 مجھے دھو دے تاکہ میرا قصور دُور ہو جائے، جو گناہ مجھ سے سرزد ہوا ہے اُس سے مجھے پاک کر۔
3 کیونکہ مَیں اپنی سرکشی کو مانتا ہوں، اور میرا گناہ ہمیشہ میرے سامنے رہتا ہے۔
4 مَیں نے تیرے، صرف تیرے ہی خلاف گناہ کیا، مَیں نے وہ کچھ کیا جو تیری نظر میں بُرا ہے۔ کیونکہ لازم ہے کہ تُو بولتے وقت راست ٹھہرے اور عدالت کرتے وقت پاکیزہ ثابت ہو جائے۔
5 یقیناً مَیں گناہ آلودہ حالت میں پیدا ہوا۔ جوں ہی مَیں ماں کے پیٹ میں وجود میں آیا تو گناہ گار تھا۔
6 یقیناً تُو باطن کی سچائی پسند کرتا اور پوشیدگی میں مجھے حکمت کی تعلیم دیتا ہے۔
7 زوفا لے کر مجھ سے گناہ دُور کر تاکہ پاک صاف ہو جاؤں۔ مجھے دھو دے تاکہ برف سے زیادہ سفید ہو جاؤں۔
8 مجھے دوبارہ خوشی اور شادمانی سننے دے تاکہ جن ہڈیوں کو تُو نے کچل دیا وہ شادیانہ بجائیں۔
9 اپنے چہرے کو میرے گناہوں سے پھیر لے، میرا تمام قصور مٹا دے۔
10 اے اللہ، میرے اندر پاک دل پیدا کر، مجھ میں نئے سرے سے ثابت قدم روح قائم کر۔
11 مجھے اپنے حضور سے خارج نہ کر، نہ اپنے مُقدّس روح کو مجھ سے دُور کر۔
12 مجھے دوبارہ اپنی نجات کی خوشی دلا، مجھے مستعد روح عطا کر کے سنبھالے رکھ۔
13 تب مَیں اُنہیں تیری راہوں کی تعلیم دوں گا جو تجھ سے بےوفا ہو گئے ہیں، اور گناہ گار تیرے پاس واپس آئیں گے۔
14 اے اللہ، میری نجات کے خدا، قتل کا قصور مجھ سے دُور کر کے مجھے بچا۔ تب میری زبان تیری راستی کی حمد و ثنا کرے گی۔
15 اے رب، میرے ہونٹوں کو کھول تاکہ میرا منہ تیری ستائش کرے۔
16 کیونکہ تُو ذبح کی قربانی نہیں چاہتا، ورنہ مَیں وہ پیش کرتا۔ بھسم ہونے والی قربانیاں تجھے پسند نہیں۔
17 اللہ کو منظور قربانی شکستہ روح ہے۔ اے اللہ، تُو شکستہ اور کچلے ہوئے دل کو حقیر نہیں جانے گا۔
18 اپنی مہربانی کا اظہار کر کے صیون کو خوش حالی بخش، یروشلم کی فصیل تعمیر کر۔
19 تب تجھے ہماری صحیح قربانیاں، ہماری بھسم ہونے والی اور مکمل قربانیاں پسند آئیں گی۔ تب تیری قربان گاہ پر بَیل چڑھائے جائیں گے۔