4 کیونکہ دیکھو، بادشاہ جمع ہو کر یروشلم سے لڑنے آئے۔
5 لیکن اُسے دیکھتے ہی وہ حیران ہوئے، وہ دہشت کھا کر بھاگ گئے۔
6 وہاں اُن پر کپکپی طاری ہوئی، اور وہ دردِ زہ میں مبتلا عورت کی طرح پیچ و تاب کھانے لگے۔
7 جس طرح مشرقی آندھی ترسیس کے شاندار جہازوں کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیتی ہے اُسی طرح تُو نے اُنہیں تباہ کر دیا۔
8 جو کچھ ہم نے سنا ہے وہ ہمارے دیکھتے دیکھتے رب الافواج ہمارے خدا کے شہر پر صادق آیا ہے، اللہ اُسے ابد تک قائم رکھے گا۔ (سِلاہ)
9 اے اللہ، ہم نے تیری سکونت گاہ میں تیری شفقت پر غور و خوض کیا ہے۔
10 اے اللہ، تیرا نام اِس لائق ہے کہ تیری تعریف دنیا کی انتہا تک کی جائے۔ تیرا دہنا ہاتھ راستی سے بھرا رہتا ہے۔