10 اُس کا سایہ پہاڑوں پر چھا گیا، اور اُس کی شاخوں نے دیودار کے عظیم درختوں کو ڈھانک لیا۔
11 اُس کی ٹہنیاں مغرب میں سمندر تک پھیل گئیں، اُس کی ڈالیاں مشرق میں دریائے فرات تک پہنچ گئیں۔
12 تُو نے اُس کی چاردیواری کیوں گرا دی؟ اب ہر گزرنے والا اُس کے انگور توڑ لیتا ہے۔
13 جنگل کے سؤر اُسے کھا کھا کر تباہ کرتے، کھلے میدان کے جانور وہاں چرتے ہیں۔
14 اے لشکروں کے خدا، ہماری طرف دوبارہ رجوع فرما! آسمان سے نظر ڈال کر حالات پر دھیان دے۔ اِس بیل کی دیکھ بھال کر۔
15 اُسے محفوظ رکھ جسے تیرے دہنے ہاتھ نے زمین میں لگایا، اُس بیٹے کو جسے تُو نے اپنے لئے پالا ہے۔
16 اِس وقت وہ کٹ کر نذرِ آتش ہوا ہے۔ تیرے چہرے کی ڈانٹ ڈپٹ سے لوگ ہلاک ہو جاتے ہیں۔