یسعیا 10:12-18 UGV

12 لیکن کوہِ صیون پر اور یروشلم میں اپنے تمام مقاصد پورے کرنے کے بعد رب فرمائے گا، ”مَیں شاہِ اسور کو بھی سزا دوں گا، کیونکہ اُس کے مغرور دل سے کتنا بُرا کام اُبھر آیا ہے، اور اُس کی آنکھیں کتنے غرور سے دیکھتی ہیں۔

13 وہ شیخی مار کر کہتا ہے، ’مَیں نے اپنے ہی زورِ بازو اور حکمت سے یہ سب کچھ کر لیا ہے، کیونکہ مَیں سمجھ دار ہوں۔ مَیں نے قوموں کی حدود ختم کر کے اُن کے خزانوں کو لُوٹ لیا اور زبردست سانڈ کی طرح اُن کے بادشاہوں کو مار مار کر خاک میں ملا دیا ہے۔

14 جس طرح کوئی اپنا ہاتھ گھونسلے میں ڈال کر انڈے نکال لیتا ہے اُسی طرح مَیں نے قوموں کی دولت چھین لی ہے۔ عام آدمی پرندوں کو بھگا کر اُن کے چھوڑے ہوئے انڈے اکٹھے کر لیتا ہے جبکہ مَیں نے یہی سلوک دنیا کے تمام ممالک کے ساتھ کیا۔ جب مَیں اُنہیں اپنے قبضے میں لایا تو ایک نے بھی اپنے پَروں کو پھڑپھڑانے یا چونچ کھول کر چیں چیں کرنے کی جرأت نہ کی‘۔“

15 لیکن کیا کلہاڑی اُس کے سامنے شیخی بگھارتی جو اُسے چلاتا ہے؟ کیا آری اُس کے سامنے اپنے آپ پر فخر کرتی جو اُسے استعمال کرتا ہے؟ یہ اُتنا ہی ناممکن ہے جتنا یہ کہ لاٹھی پکڑنے والے کو گھمائے یا ڈنڈا آدمی کو اُٹھائے۔

16 چنانچہ قادرِ مطلق رب الافواج اسور کے موٹے تازے فوجیوں میں ایک مرض پھیلا دے گا جو اُن کے جسموں کو رفتہ رفتہ ضائع کرے گا۔ اسور کی شان و شوکت کے نیچے ایک بھڑکتی ہوئی آگ لگائی جائے گی۔

17 اُس وقت اسرائیل کا نور آگ اور اسرائیل کا قدوس شعلہ بن کر اسور کی کانٹےدار جھاڑیوں اور اونٹ کٹاروں کو ایک ہی دن میں بھسم کر دے گا۔

18 وہ اُس کے شاندار جنگلوں اور باغوں کو مکمل طور پر تباہ کر دے گا، اور وہ مریض کی طرح گھل گھل کر زائل ہو جائیں گے۔