یسعیا 26:14-20 UGV

14 اب یہ لوگ مر گئے ہیں اور آئندہ کبھی زندہ نہیں ہوں گے، اُن کی روحیں کوچ کر گئی ہیں اور آئندہ کبھی واپس نہیں آئیں گی۔ کیونکہ تُو نے اُنہیں سزا دے کر ہلاک کر دیا، اُن کا نام و نشان مٹا ڈالا ہے۔

15 اے رب، تُو نے اپنی قوم کو فروغ دیا ہے۔ تُو نے اپنی قوم کو بڑا بنا کر اپنے جلال کا اظہار کیا ہے۔ تیرے ہاتھ سے اُس کی سرحدیں چاروں طرف بڑھ گئی ہیں۔

16 اے رب، وہ مصیبت میں پھنس کر تجھے تلاش کرنے لگے، تیری تادیب کے باعث منتر پھونکنے لگے۔

17 اے رب، تیرے حضور ہم دردِ زہ میں مبتلا عورت کی طرح تڑپتے اور چیختے چلّاتے رہے۔

18 جننے کا درد محسوس کر کے ہم پیچ و تاب کھا رہے تھے۔ لیکن افسوس، ہَوا ہی پیدا ہوئی۔ نہ ہم نے ملک کو نجات دی، نہ دنیا کے نئے باشندے پیدا ہوئے۔

19 لیکن تیرے مُردے دوبارہ زندہ ہوں گے، اُن کی لاشیں ایک دن جی اُٹھیں گی۔ اے خاک میں بسنے والو، جاگ اُٹھو اور خوشی کے نعرے لگاؤ! کیونکہ تیری اوس نوروں کی شبنم ہے، اور زمین مُردہ روحوں کو جنم دے گی۔

20 اے میری قوم، جا اور تھوڑی دیر کے لئے اپنے کمروں میں چھپ کر کنڈی لگا لے۔ جب تک رب کا غضب ٹھنڈا نہ ہو وہاں ٹھہری رہ۔