یسعیا 29:14-20 UGV

14 اِس لئے آئندہ بھی میرا اِس قوم کے ساتھ سلوک حیرت انگیز ہو گا۔ ہاں، میرا سلوک عجیب و غریب ہو گا۔ تب اُس کے دانش مندوں کی دانش جاتی رہے گی، اور اُس کے سمجھ داروں کی سمجھ غائب ہو جائے گی۔“

15 اُن پر افسوس جو اپنا منصوبہ زمین کی گہرائیوں میں دبا کر رب سے چھپانے کی کوشش کرتے ہیں، جو تاریکی میں اپنے کام کر کے کہتے ہیں، ”کون ہمیں دیکھ لے گا، کون ہمیں پہچان لے گا؟“

16 تمہاری کج رَوی پر لعنت! کیا کمہار کو اُس کے گارے کے برابر سمجھا جاتا ہے؟ کیا بنی ہوئی چیز بنانے والے کے بارے میں کہتی ہے، ”اُس نے مجھے نہیں بنایا“؟ یا کیا جس کو تشکیل دیا گیا ہے وہ تشکیل دینے والے کے بارے میں کہتا ہے، ”وہ کچھ نہیں سمجھتا“؟ ہرگز نہیں!

17 تھوڑی ہی دیر کے بعد لبنان کا جنگل پھلتے پھولتے باغ میں تبدیل ہو گا جبکہ پھلتا پھولتا باغ جنگل سا لگے گا۔

18 اُس دن بہرے کتاب کی تلاوت سنیں گے، اور اندھوں کی آنکھیں اندھیرے اور تاریکی میں سے نکل کر دیکھ سکیں گی۔

19 ایک بار پھر فروتن رب کی خوشی منائیں گے، اور محتاج اسرائیل کے قدوس کے باعث شادیانہ بجائیں گے۔

20 ظالم کا نام و نشان نہیں رہے گا، طعنہ زن ختم ہو جائیں گے، اور دوسروں کی تاک میں بیٹھنے والے سب کے سب رُوئے زمین پر سے مٹ جائیں گے۔