یسعیا 3:6-12 UGV

6 تب کوئی اپنے باپ کے گھر میں اپنے بھائی کو پکڑ کر اُس سے کہے گا، ”تیرے پاس اب تک چادر ہے، اِس لئے آ، ہمارا سربراہ بن جا! کھنڈرات کے اِس ڈھیر کو سنبھالنے کی ذمہ داری اُٹھا لے!“

7 لیکن وہ چیخ کر انکار کرے گا، ”نہیں، مَیں تمہارا معالجہ کر ہی نہیں سکتا! میرے گھر میں نہ روٹی ہے، نہ چادر۔ مجھے عوام کا سربراہ مت بنانا!“

8 یروشلم ڈگمگا رہا ہے، یہوداہ دھڑام سے گر گیا ہے۔ اور وجہ یہ ہے کہ وہ اپنی باتوں اور حرکتوں سے رب کی مخالفت کرتے ہیں۔ اُس کے جلالی حضور ہی میں وہ سرکشی کا اظہار کرتے ہیں۔

9 اُن کی جانب داری اُن کے خلاف گواہی دیتی ہے۔ اور وہ سدوم کے باشندوں کی طرح علانیہ اپنے گناہوں پر فخر کرتے ہیں، وہ اُنہیں چھپانے کی کوشش ہی نہیں کرتے۔ اُن پر افسوس! وہ تو اپنے آپ کو مصیبت میں ڈال رہے ہیں۔

10 راست بازوں کو مبارک باد دو، کیونکہ وہ اپنے اعمال کے اچھے پھل سے لطف اندوز ہوں گے۔

11 لیکن بےدینوں پر افسوس! اُن کا انجام بُرا ہو گا، کیونکہ اُنہیں غلط کام کی مناسب سزا ملے گی۔

12 ہائے، میری قوم! متلوّن مزاج تجھ پر ظلم کرتے اور عورتیں تجھ پر حکومت کرتی ہیں۔اے میری قوم، تیرے راہنما تجھے گم راہ کر رہے ہیں، وہ تجھے اُلجھا کر صحیح راہ سے بھٹکا رہے ہیں۔