یسعیا 59:8-14 UGV

8 نہ وہ سلامتی کی راہ جانتے ہیں، نہ اُن کے راستوں میں انصاف پایا جاتا ہے۔ کیونکہ اُنہوں نے اُنہیں ٹیڑھا میڑھا بنا رکھا ہے، اور جو بھی اُن پر چلے وہ سلامتی کو نہیں جانتا۔

9 اِسی لئے انصاف ہم سے دُور ہے، راستی ہم تک پہنچتی نہیں۔ ہم روشنی کے انتظار میں رہتے ہیں، لیکن افسوس، اندھیرا ہی اندھیرا نظر آتا ہے۔ ہم آب و تاب کی اُمید رکھتے ہیں، لیکن افسوس، جہاں بھی چلتے ہیں وہاں گھنی تاریکی چھائی رہتی ہے۔

10 ہم اندھوں کی طرح دیوار کو ہاتھ سے چھو چھو کر راستہ معلوم کرتے ہیں، آنکھوں سے محروم لوگوں کی طرح ٹٹول ٹٹول کر آگے بڑھتے ہیں۔ دوپہر کے وقت بھی ہم ٹھوکر کھا کھا کر یوں پھرتے ہیں جیسے دُھندلکا ہو۔ گو ہم تن آور لوگوں کے درمیان رہتے ہیں، لیکن خود مُردوں کی مانند ہیں۔

11 ہم سب نڈھال حالت میں ریچھوں کی طرح غُراتے، کبوتروں کی مانند غوں غوں کرتے ہیں۔ ہم انصاف کے انتظار میں رہتے ہیں، لیکن بےسود۔ ہم نجات کی اُمید رکھتے ہیں، لیکن وہ ہم سے دُور ہی رہتی ہے۔

12 کیونکہ ہمارے متعدد جرائم تیرے سامنے ہیں، اور ہمارے گناہ ہمارے خلاف گواہی دیتے ہیں۔ ہمیں متواتر اپنے جرائم کا احساس ہے، ہم اپنے گناہوں سے خوب واقف ہیں۔

13 ہم مانتے ہیں کہ رب سے بےوفا رہے بلکہ اُس کا انکار بھی کیا ہے۔ ہم نے اپنا منہ اپنے خدا سے پھیر کر ظلم اور دھوکے کی باتیں پھیلائی ہیں۔ ہمارے دلوں میں جھوٹ کا بیج بڑھتے بڑھتے منہ میں سے نکلا۔

14 نتیجے میں انصاف پیچھے ہٹ گیا، اور راستی دُور کھڑی رہتی ہے۔ سچائی چوک میں ٹھوکر کھا کر گر گئی ہے، اور دیانت داری داخل ہی نہیں ہو سکتی۔