15 پہلے تجھے ترک کیا گیا تھا، لوگ تجھ سے نفرت رکھتے تھے، اور تجھ میں سے کوئی نہیں گزرتا تھا۔ لیکن اب مَیں تجھے ابدی فخر کا باعث بنا دوں گا، اور تمام نسلیں تجھے دیکھ کر خوش ہوں گی۔
16 تُو اقوام کا دودھ پیئے گی، اور بادشاہ تجھے دودھ پلائیں گے۔ تب تُو جان لے گی کہ مَیں رب تیرا نجات دہندہ ہوں، کہ مَیں جو یعقوب کا زبردست سورما ہوں تیرا چھڑانے والا ہوں۔
17 مَیں تیرے پیتل کو سونے میں، تیرے لوہے کو چاندی میں، تیری لکڑی کو پیتل میں اور تیرے پتھر کو لوہے میں بدلوں گا۔ مَیں سلامتی کو تیری محافظ اور راستی کو تیری نگران بناؤں گا۔
18 اب سے تیرے ملک میں نہ تشدد کا ذکر ہو گا، نہ بربادی و تباہی کا۔ اب سے تیری چاردیواری ’نجات‘ اور تیرے دروازے ’حمد و ثنا‘ کہلائیں گے۔
19 آئندہ تجھے نہ دن کے وقت سورج، نہ رات کے وقت چاند کی ضرورت ہو گی، کیونکہ رب ہی تیری ابدی روشنی ہو گا، تیرا خدا ہی تیری آب و تاب ہو گا۔
20 آئندہ تیرا سورج کبھی غروب نہیں ہو گا، تیرا چاند کبھی نہیں گھٹے گا۔ کیونکہ رب تیرا ابدی نور ہو گا، اور ماتم کے تیرے دن ختم ہو جائیں گے۔
21 تب تیری قوم کے تمام افراد راست باز ہوں گے، اور ملک ہمیشہ تک اُن کی ملکیت رہے گا۔ کیونکہ وہ میرے ہاتھ سے لگائی ہوئی پنیری ہوں گے، میرے ہاتھ کا کام جس سے مَیں اپنا جلال ظاہر کروں گا۔