1 یہ کون ہے جو ادوم سے آ رہا ہے، جو سرخ سرخ کپڑے پہنے بُصرہ شہر سے پہنچ رہا ہے؟ یہ کون ہے جو رُعب سے ملبّس بڑی طاقت کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے؟ ”مَیں ہی ہوں، وہ جو انصاف سے بولتا، جو بڑی قدرت سے تجھے بچاتا ہے۔“
2 تیرے کپڑے کیوں اِتنے لال ہیں؟ لگتا ہے کہ تیرا لباس حوض میں انگور کچلنے سے سرخ ہو گیا ہے۔
3 ”مَیں انگوروں کو اکیلا ہی کچلتا رہا ہوں، اقوام میں سے کوئی میرے ساتھ نہیں تھا۔ مَیں نے غصے میں آ کر اُنہیں کچلا، طیش میں اُنہیں روندا۔ اُن کے خون کی چھینٹیں میرے کپڑوں پر پڑ گئیں، میرا سارا لباس آلودہ ہوا۔
4 کیونکہ میرا دل انتقام لینے پر تُلا ہوا تھا، اپنی قوم کا عوضانہ دینے کا سال آ گیا تھا۔