یسعیا 63:7-13 UGV

7 مَیں رب کی مہربانیاں سناؤں گا، اُس کے قابلِ تعریف کاموں کی تمجید کروں گا۔ جو کچھ رب نے ہمارے لئے کیا، جو متعدد بھلائیاں اُس نے اپنے رحم اور بڑے فضل سے اسرائیل کو دکھائی ہیں اُن کی ستائش کروں گا۔

8 اُس نے فرمایا، ”یقیناً یہ میری قوم کے ہیں، ایسے فرزند جو بےوفا نہیں ہوں گے۔“ یہ کہہ کر وہ اُن کا نجات دہندہ بن گیا،

9 وہ اُن کی تمام مصیبت میں شریک ہوا، اور اُس کے حضور کے فرشتے نے اُنہیں چھٹکارا دیا۔ وہ اُنہیں پیار کرتا، اُن پر ترس کھاتا تھا، اِس لئے اُس نے عوضانہ دے کر اُنہیں چھڑایا۔ ہاں، قدیم زمانے سے آج تک وہ اُنہیں اُٹھائے پھرتا رہا۔

10 لیکن وہ سرکش ہوئے، اُنہوں نے اُس کے قدوس روح کو دُکھ پہنچایا۔ تب وہ مُڑ کر اُن کا دشمن بن گیا۔ خود وہ اُن سے لڑنے لگا۔

11 پھر اُس کی قوم کو وہ قدیم زمانہ یاد آیا جب موسیٰ اپنی قوم کے درمیان تھا، اور وہ پکار اُٹھے، ”وہ کہاں ہے جو اپنی بھیڑبکریوں کو اُن کے گلہ بانوں سمیت سمندر میں سے نکال لایا؟ وہ کہاں ہے جس نے اپنے روح القدس کو اُن کے درمیان نازل کیا،

12 جس کی جلالی قدرت موسیٰ کے دائیں ہاتھ حاضر رہی تاکہ اُس کو سہارا دے؟ وہ کہاں ہے جس نے پانی کو اسرائیلیوں کے سامنے تقسیم کر کے اپنے لئے ابدی شہرت پیدا کی

13 اور اُنہیں گہرائیوں میں سے گزرنے دیا؟ اُس وقت وہ کھلے میدان میں چلنے والے گھوڑے کی طرح آرام سے گزرے اور کہیں بھی ٹھوکر نہ کھائی۔