یسعیا 8:14-20 UGV

14 تب وہ اسرائیل اور یہوداہ کا مقدِس ہو گا، ایک ایسا پتھر جو ٹھوکر کا باعث بنے گا، ایک چٹان جو ٹھیس لگنے کا سبب ہو گی۔ یروشلم کے باشندے اُس کے پھندے اور جال میں اُلجھ جائیں گے۔

15 اُن میں سے بہت سارے ٹھوکر کھائیں گے۔ وہ گر کر پاش پاش ہو جائیں گے اور پھندے میں پھنس کر پکڑے جائیں گے۔“

16 مجھے مکاشفے کو لفافے میں ڈال کر محفوظ رکھنا ہے، اپنے شاگردوں کے درمیان ہی اللہ کی ہدایت پر مُہر لگانی ہے۔

17 مَیں خود رب کے انتظار میں رہوں گا جس نے اپنے چہرے کو یعقوب کے گھرانے سے چھپا لیا ہے۔ اُسی سے مَیں اُمید رکھوں گا۔

18 اب مَیں حاضر ہوں، مَیں اور وہ بچے جو اللہ نے مجھے دیئے ہیں، ہم اسرائیل میں الٰہی اور معجزانہ نشان ہیں جن سے رب الافواج جو کوہِ صیون پر سکونت کرتا ہے لوگوں کو آگاہ کر رہا ہے۔

19 لوگ تمہیں مشورہ دیتے ہیں، ”جاؤ، مُردوں سے رابطہ کرنے والوں اور قسمت کا حال بتانے والوں سے پتا کرو، اُن سے جو باریک آوازیں نکالتے اور بڑبڑاتے ہوئے جواب دیتے ہیں۔“ لیکن اُن سے کہو، ”کیا مناسب نہیں کہ قوم اپنے خدا سے مشورہ کرے؟ ہم زندوں کی خاطر مُردوں سے بات کیوں کریں؟“

20 اللہ کی ہدایت اور مکاشفہ کی طرف رجوع کرو! جو انکار کرے اُس پر صبح کی روشنی کبھی نہیں چمکے گی۔