8 لیکن تُو اے رب، اُن پر ہنستا ہے، تُو تمام قوموں کا مذاق اُڑاتا ہے۔
9 اے میری قوت، میری آنکھیں تجھ پر لگی رہیں گی، کیونکہ اللہ میرا قلعہ ہے۔
10 میرا خدا اپنی مہربانی کے ساتھ مجھ سے ملنے آئے گا، اللہ بخش دے گا کہ مَیں اپنے دشمنوں کی شکست دیکھ کر خوش ہوں گا۔
11 اے اللہ ہماری ڈھال، اُنہیں ہلاک نہ کر، ورنہ میری قوم تیرا کام بھول جائے گی۔ اپنی قدرت کا اظہار یوں کر کہ وہ اِدھر اُدھر لڑکھڑا کر گر جائیں۔
12 جو کچھ بھی اُن کے منہ سے نکلتا ہے وہ گناہ ہے، وہ لعنتیں اور جھوٹ ہی سناتے ہیں۔ چنانچہ اُنہیں اُن کے تکبر کے جال میں پھنسنے دے۔
13 غصے میں اُنہیں تباہ کر! اُنہیں یوں تباہ کر کہ اُن کا نام و نشان تک نہ رہے۔ تب لوگ دنیا کی انتہا تک جان لیں گے کہ اللہ یعقوب کی اولاد پر حکومت کرتا ہے۔ (سِلاہ)
14 ہر شام کو وہ واپس آ جاتے اور کُتوں کی طرح بھونکتے ہوئے شہر کی گلیوں میں گھومتے پھرتے ہیں۔