13 اے رب، مجھ پر رحم کر! میری اُس تکلیف پر غور کر جو نفرت کرنے والے مجھے پہنچا رہے ہیں۔ مجھے موت کے دروازوں میں سے نکال کر اُٹھا لے
14 تاکہ مَیں صیون بیٹی کے دروازوں میں تیری ستائش کر کے وہ کچھ سناؤں جو تُو نے میرے لئے کیا ہے، تاکہ مَیں تیری نجات کی خوشی مناؤں۔
15 اقوام اُس گڑھے میں خود گر گئی ہیں جو اُنہوں نے دوسروں کو پکڑنے کے لئے کھودا تھا۔ اُن کے اپنے پاؤں اُس جال میں پھنس گئے ہیں جو اُنہوں نے دوسروں کو پھنسانے کے لئے بچھا دیا تھا۔
16 رب نے انصاف کر کے اپنا اظہار کیا تو بےدین اپنے ہاتھ کے پھندے میں اُلجھ گیا۔ (ہگایون کا طرز۔ سِلاہ)
17 بےدین پاتال میں اُتریں گے، جو اُمّتیں اللہ کو بھول گئی ہیں وہ سب وہاں جائیں گی۔
18 کیونکہ وہ ضرورت مندوں کو ہمیشہ تک نہیں بھولے گا، مصیبت زدوں کی اُمید ابد تک جاتی نہیں رہے گی۔
19 اے رب، اُٹھ کھڑا ہو تاکہ انسان غالب نہ آئے۔ بخش دے کہ تیرے حضور اقوام کی عدالت کی جائے۔