20 جو اپنے باپ یا اپنی ماں پرلَعنت کرتا ہے اُس کا چراغ گہری تارِیکی میں بُجھایا جائے گا۔
21 اگرچہ اِبتدا میں مِیراث یک لخت حاصِل ہو تَو بھی اُس کا انجام مُبارک نہ ہو گا۔
22 تُو یہ نہ کہنا کہ مَیں بدی کا بدلہ لُوں گا۔خُداوند کی آس رکھ اور وہ تُجھے بچائے گا۔
23 دو طرح کے باٹ سے خُداوند کو نفرت ہے اور دغا کے ترازُوٹھِیک نہیں۔
24 آدمی کی رفتار خُداوند کی طرف سے ہے۔ پس اِنسان اپنی راہ کو کیوں کر جان سکتا ہے؟
25 جلدبازی سے کِسی چِیز کومُقدّس ٹھہرانااورمَنّت ماننے کے بعد دریافت کرنا آدمی کے لِئے پھندا ہے۔
26 دانا بادشاہ شرِیروں کو پھٹکتا ہے اور اُن پر داؤنے کا پہیاپِھرواتا ہے۔