امثال 3 URD

نَوجوانوں کی نصِیحت

1 اَے میرے بیٹے! میری تعلِیم کو فراموش نہ کر۔ بلکہ تیرا دِل میرے حُکموں کو مانے۔

2 کیونکہ تُو اِن سے عُمر کی درازی اور پِیری اور سلامتی حاصِل کرے گا۔

3 شفقت اور سچّائی تُجھ سے جُدا نہ ہوں۔تُو اُن کو اپنے گلے کا طَوق بنانا اور اپنے دِل کی تختی پرلِکھ لینا۔

4 یُوں تُو خُدا اور اِنسان کی نظر میں مقبُولِیتّ اور عقل مندی حاصِل کرے گا۔

5 سارے دِل سے خُداوند پر توکُّل کراور اپنے فہم پر تکیہ نہ کر۔

6 اپنی سب راہوں میں اُس کو پہچان اور وہ تیری را ہنُمائی کرے گا۔

7 تُو اپنی ہی نِگاہ میں دانِش مند نہ بن۔ خُداوند سے ڈر اور بدی سے کنارہ کر۔

8 یہ تیری ناف کی صِحت اور تیری ہڈِّیوں کی تازگی ہو گی۔

9 اپنے مال سے اور اپنی ساری پَیداوار کے پہلے پَھلوں سے خُداوند کی تعظِیم کر۔

10 یُوں تیرے کھّتے خُوب بھرے رہیں گے اور تیرے حَوض نئی مَے سے لبریز ہوں گے۔

11 اَے میرے بیٹے! خُداوند کی تنبِیہ کوحِقیر نہ جان اور اُس کی ملامت سے بیزار نہ ہو۔

12 کیونکہ خُداوند اُسی کو ملامت کرتا ہے جِس سے اُسے مُحبّت ہے۔جَیسے باپ اُس بیٹے کو جِس سے وہ خُوش ہے۔

13 مُبارک ہے وہ آدمی جو حِکمت کو پاتا ہے اور وہ جو فہم حاصِل کرتا ہے

14 کیونکہ اِس کا حصُول چاندی کے حصُول سے اور اِس کا نفع کُندن سے بِہتر ہے۔

15 وہ مرجان سے زِیادہ بیش بہا ہے اور تیری مرغُوب چِیزوں میں بے نظِیر۔

16 اُس کے دہنے ہاتھ میں عُمر کی درازی ہے اور اُس کے بائیں ہاتھ میں دَولت وعِزّت۔

17 اُس کی راہیں خُوش گوار راہیں ہیں اور اُس کے سب راستے سلامتی کے ہیں۔

18 جو اُسے پکڑے رہتے ہیں وہ اُن کے لِئے حیات کا درخت ہے اور ہر ایک جو اُسے لِئے رہتا ہے مُبارک ہے۔

19 خُداوند نے حِکمت سےزمِین کی بُنیاد ڈالیاور فہم سے آسمان کو قائِم کِیا۔

20 اُسی کے عِلم سے گہراؤ کے سوتے پھُوٹ نِکلےاور افلاک شبنم ٹپکاتے ہیں۔

21 اَے میرے بیٹے! دانائی اور تمِیز کی حِفاظت کر۔ اُن کو اپنی آنکھوں سے اوجھل نہ ہونے دے۔

22 یُوں وہ تیری جان کی حیات اور تیرے گلے کی زِینت ہوں گی۔

23 تب تُو بے کھٹکے اپنے راستہ پر چلے گا اور تیرے پاؤں کو ٹھیس نہ لگے گی۔

24 جب تُو لیٹے گا تو خَوف نہ کھائے گا۔ بلکہ تُو لیٹ جائے گااور تیری نِیندمِیٹھی ہو گی۔

25 ناگہانی دہشت سے خَوف نہ کھانااور نہ شرِیروں کی ہلاکت سے جب وہ آئے۔

26 کیونکہ خُداوند تیرا سہارا ہو گااور تیرے پاؤں کو پھنس جانے سے محفُوظ رکھّے گا۔

27 بھلائی کے حق دار سے اُسے دریغ نہ کرناجب تیرے مقدُور میں ہو۔

28 جب تیرے پاس دینے کوکُچھ ہوتُو اپنے ہمسایہ سے یہ نہ کہنا اب جا ۔ پِھر آنا۔مَیں تُجھے کل دُوں گا۔

29 اپنے ہمسایہ کے خِلاف بُرائی کا منصُوبہ نہ باندھنا۔ جِس حال کہ وہ تیرے پڑوس میں بے کھٹکے رہتا ہے۔

30 اگر کِسی نے تُجھے نُقصان نہ پُہنچایا ہوتُو اُس سے بے سبب جھگڑا نہ کرنا۔

31 تُندخُوآدمی پر حسد نہ کرنااور اُس کی کِسی روِش کو اِختیار نہ کرنا۔

32 کیونکہ کج رَو سے خُداوند کو نفرت ہے لیکن راست باز اُس کے محرمِ راز ہیں۔

33 شرِیروں کے گھر پر خُداوند کی لَعنت ہے لیکن صادِقوں کے مسکن پر اُس کی برکت ہے۔

34 یقیناً وہ ٹھٹّھابازوں پر ٹھٹھّے مارتا ہے لیکن فروتنوں پر فضل کرتا ہے۔دانا جلال کے وارِث ہوں گے لیکن احمقوں کی ترقّی شرمِندگی ہو گی ۔

ابواب

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31