امثال 7 URD

1 اَے میرے بیٹے! میری باتوں کو مان اور میرے فرمان کو نِگاہ میں رکھ۔

2 میرے فرمان کو بجا لا اور زِندہ رہ اور میری تعلِیم کو اپنی آنکھ کی پُتلی جان۔

3 اُن کو اپنی اُنگلیوں پر باندھ لے۔اُن کو اپنے دِل کی تختی پر لِکھ لے۔

4 حِکمت سے کہہ تُو میری بِہن ہے اور فہم کو اپنا رِشتہ دار قرار دے۔

5 تاکہ وہ تُجھ کو پرائی عَورت سے بچائیں یعنی بیگانہ عَورت سے جو چاپلُوسی کی باتیں کرتی ہے۔

بدکرِدار عَورت

6 کیونکہ مَیں نے اپنے گھر کی کھِڑکی سے یعنی جھروکے میں سے باہر نِگاہ کی

7 اور مَیں نے ایک بے عقل جوان کو نادانوں کے درمِیان دیکھا۔یعنی نَوجوانوں کے درمِیان وہ مُجھے نظر آیا

8 کہ اُس عَورت کے گھر کے پاس گلی کے موڑ سے جارہا ہے اور اُس نے اُس کے گھر کا راستہ لِیا۔

9 دِن چِھپے شام کے وقت۔رات کے اندھیرے اور تارِیکی میں

10 اور دیکھو! وہاں اُس سے ایک عَورت آمِلی جو دِل کی چالاک اور کسبی کا لِباس پہنے تھی۔

11 وہ غَوغائی اورخُود سر ہے۔اُس کے پاؤں اپنے گھر میں نہیں ٹِکتے۔

12 ابھی وہ کُوچوں میں ہے ۔ ابھی بازاروں میں اور ہر موڑ پر گھات میں بَیٹھتی ہے۔

13 سو اُس نے اُس کو پکڑ کر چُوما اور بے حیا مُنہ سے اُسے کہنے لگی

14 سلامتی کی قُربانی کے ذبِیحے مُجھ پر فرض تھے۔آج مَیں نے اپنی نذریں ادا کی ہیں۔

15 اِسی لئے مَیں تیری مُلاقات کونِکلی کہ کِسی طرح تیرا دِیدار حاصِل کرُوں ۔ سو تُو مُجھے مِل گیا۔

16 مَیں نے اپنے پلنگ پر کامدار غالِیچے اورمِصر کے سُوت کے دھاری دار کپڑے بِچھائے ہیں۔

17 مَیں نے اپنے بِستر کومُر اورعُوداور دارچِینی سے مُعطّر کِیا ہے۔

18 آ ہم صُبح تک دِل بھر کر عِشق بازی کریں اور مُحبّت کی باتوں سے دِل بہلائیں۔

19 کیونکہ میراشَوہر گھر میں نہیں۔اُس نے دُور کا سفر کِیا ہے۔

20 وہ اپنے ساتھ روپَے کی تَھیلی لے گیاہے اور پُورے چاند کے وقت گھر آئے گا۔

21 اُس نے مِیٹھی مِیٹھی باتوں سے اُس کو پُھسلا لِیااور اپنے لبوں کی چاپلُوسی سے اُس کو بہکا لِیا۔

22 وہ فوراً اُس کے پِیچھے ہو لِیا۔جَیسے بَیل ذبح ہونے کو جاتا ہے یا بیڑیوں میں احمق سزا پانے کو۔

23 جَیسے پرِندہ جال کی طرف تیز جاتا ہے اور نہیں جانتا کہ وہ اُس کی جان کے لِئے ہے۔حتیّٰ کہ تِیر اُس کے جگر کے پار ہو جائے گا۔

24 سو اب اَے بیٹو! میری سُنواور میرے مُنہ کی باتوں پر توجُّہ کرو۔

25 تیرا دِل اُس کی راہوں کی طرف مائِل نہ ہو۔تُو اُس کے راستوں میں گُمراہ نہ ہونا۔

26 کیونکہ اُس نے بُہتوں کو زخمی کر کے گِرا دِیا ہے۔ بلکہ اُس کے مقتُول بے شُمار ہیں۔

27 اُس کا گھر پاتال کا راستہ ہے اور مَوت کی کوٹھریوں کو جاتا ہے۔

ابواب

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31