امثال 11 URD

1 دغا کے ترازُو سے خُداوند کو نفرت ہے لیکن پُورا باٹ اُس کی خُوشی ہے۔

2 تکبُّر کے ہمراہ رُسوائی آتی ہے لیکن خاکساروں کے ساتھ حِکمت ہے۔

3 راست بازوں کی راستی اُن کی راہنُما ہو گی لیکن دغابازوں کی کج رَوی اُن کو برباد کرے گی۔

4 قہر کے دِن مال کام نہیں آتالیکن صداقت مَوت سے رہائی دیتی ہے۔

5 کامِل کی صداقت اُس کی راہنُمائی کرے گی لیکن شرِیر اپنی ہی شرارت سے گِر پڑے گا۔

6 راست بازوں کی صداقت اُن کو رہائی دے گی لیکن دغاباز اپنی ہی بدنیّتی میں پھنس جائیں گے۔

7 مَرنے پر شرِیر کی توقُّع خاک میں مِل جاتی ہے اور ظالِموں کی اُمّید نیست ہو جاتی ہے۔

8 صادِق مُصِیبت سے رہائی پاتا ہے اور شرِیر اُس میں پڑ جاتا ہے۔

9 بے دِین اپنی باتوں سے اپنے پڑوسی کو ہلاک کرتا ہے لیکن صادِق عِلم کے ذرِیعہ سے رہائی پائے گا۔

10 صادِقوں کی خُوش حالی سے شہر خُوش ہوتا ہے اور شرِیروں کی ہلاکت پر خُوشی کی للکار ہوتی ہے۔

11 راست بازوں کی دُعا سے شہر سرفرازی پاتا ہے لیکن شرِیروں کی باتوں سے برباد ہوتا ہے۔

12 اپنے پڑوسی کی تحقِیر کرنے والا بے عقل ہے لیکن صاحبِ فہم خاموش رہتا ہے۔

13 جو کوئی لُتراپن کرتا پِھرتا ہے راز فاش کرتا ہے لیکن جِس میں وفا کی رُوح ہے وہ رازدار ہے۔

14 نیک صلاح کے بغَیر لوگ تباہ ہوتے ہیں لیکن صلاح کاروں کی کثرت میں سلامتی ہے۔

15 جو بیگانہ کا ضامِن ہوتا ہے سخت نُقصان اُٹھائے گا لیکن جِس کو ضمانت سے نفرت ہے وہ بے خطر ہے۔

16 نیک سِیرت عَورت عِزّت پاتی ہےاور تُندخُو آدمی مال حاصِل کرتے ہیں۔

17 ر حم دِ ل اپنی جان کے ساتھ نیکی کرتا ہے لیکن بے رحم اپنے جِسم کو دُکھ دیتا ہے۔

18 شرِیر کی کمائی باطِل ہے لیکن صداقت بونے والا حقِیقی اجر پاتا ہے۔

19 صداقت پر قائِم رہنے والا زِندگی حاصِل کرتا ہے اور بدی کا پَیرو اپنی مَوت کو پُہنچتا ہے۔

20 کج دِلوں سے خُداوند کو نفرت ہے لیکن کامِل رفتار اُس کی خُوشنُودی ہیں۔

21 یقِیناً شرِیر بے سزا نہ چُھوٹے گا لیکن صادِقوں کی نسل رہائی پائے گی۔

22 بے تِمیز عَورت میں خُوب صُورتی گویا سُوأر کی ناک میں سونے کی نَتھ ہے۔

23 صادِقوں کی تمنّاصِرف نیکی ہے لیکن شرِیروں کی اُمّید غضب ہے۔

24 کوئی توبِتھراتا ہے پرتَو بھی ترقّی کرتا ہے اور کوئی واجِبی خرچ سے دریغ کرتا ہے پرتَو بھی کنگال ہے۔

25 فیّاض دِل موٹا ہو جائے گا اور سیراب کرنے والا خُود بھی سیراب ہو گا۔

26 جو غلّہ روک رکھتا ہے لوگ اُس پرلَعنت کریں گے لیکن جو اُسے بیچتا ہے اُس کے سر پر برکت ہو گی۔

27 جو دِل سے نیکی کی تلاش میں ہے مقبُولِیت کا طالِب ہے لیکن جو بدی کی تلاش میں ہے وہ اُسی کے آگے آئے گی۔

28 جو اپنے مال پر بھروسا کرتا ہے گِر پڑے گالیکن صادِق ہرے پتّوں کی طرح سرسبز ہوں گے۔

29 جو اپنے گھرانے کو دُکھ دیتا ہے ہوا کا وارِث ہو گااور احمق دانا دِل کا خادِم بنے گا۔

30 صادِق کا پَھل حیات کا درخت ہے اور جو دانِش مند ہے دِلوں کو موہ لیتا ہے۔

31 دیکھ صادِق کو زمِین پر بدلہ دِیا جائے گا تو کِتنا زِیادہ شرِیر اورگُنہگار کو!

ابواب

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31