1 دانِش مند بیٹا اپنے باپ کی تعلِیم کو سُنتا ہے لیکن ٹھٹّھاباز سرزنِش پر کان نہیں لگاتا۔
2 آدمی اپنے کلام کے پَھل سے اچھّا کھائے گا لیکن دغابازوں کی جان کے لِئے سِتم ہے۔
3 اپنے مُنہ کی نِگہبانی کرنے والا اپنی جان کی حِفاظت کرتا ہے لیکن جو اپنے ہونٹ پسارتا ہے ہلاک ہو گا۔
4 سُست آدمی آرزُو کرتا ہے پر کُچھ نہیں پاتا لیکن محِنتی کی جان فربہ ہو گی۔
5 صادِق کو جُھوٹ سے نفرت ہے لیکن شرِیر نفرت انگیز و رُسوا ہوتا ہے۔
6 صداقت راست رَو کی حِفاظت کرتی ہے لیکن شرارت شرِیر کوگِرا دیتی ہے۔
7 کوئی اپنے آپ کو دَولت مند جتاتا ہے لیکن نادار ہے اور کوئی اپنے آپ کو کنگال بتاتا ہے پر بڑا مال دار ہے۔
8 آدمی کی جان کا کفّارہ اُس کا مال ہے پر کنگال دھمکی کو نہیں سُنتا۔
9 صادِقوں کا چراغ روشن رہے گا لیکن شرِیروں کا دِیا بُجھایا جائے گا۔
10 تکبُّر سے صِرف جھگڑا پَیدا ہوتا ہے لیکن مشوَرت پسند کے ساتھ حِکمت ہے۔
11 جو دَولت بطالت سے حاصِل کی جائے کم ہو جائے گی لیکن محِنت سے جمع کرنے والے کی دَولت بڑھتی رہے گی۔
12 اُمّید کے بر آنے میں تاخِیر دِل کو بِیمار کرتی ہے پر آرزُو کا پُورا ہونا زِندگی کا درخت ہے۔
13 جو کلام کی تحقِیر کرتا ہے اپنے آپ پر ہلاکت لاتا ہے پر جو فرمان سے ڈرتا ہے اجر پائے گا۔
14 دانِش مند کی تعلِیم حیات کا چشمہ ہے جو مَوت کے پھندوں سے چُھٹکارے کا باعِث ہو۔
15 فہم کی درُستی مقبُولِیت بخشتی ہے لیکن دغابازوں کی راہ کٹھن ہے۔
16 ہر ایک ہوشیار آدمی دانائی سے کام کرتا ہے پر احمق اپنی حماقت کو پَھیلا دیتا ہے۔
17 شرِیر قاصِد بلا میں گرفتار ہوتا ہے پر دِیانت دار ایلچی صِحت بخش ہے۔
18 تربِیّت کو ردّ کرنے والا کنگال اور رُسوا ہوگا پر وہ جو تنبِیہ کالِحاظ رکھتا ہے عِزّت پائے گا۔
19 جب مُراد بر آتی ہے تب جی بُہت خُوش ہوتا ہے پر بدی کو ترک کرنے سے احمق کو نفرت ہے۔
20 وہ جو داناؤں کے ساتھ چلتا ہے دانا ہو گا پر احمقوں کا ساتھی ہلاک کِیا جائے گا۔
21 بدی گنُہگاروں کا پِیچھا کرتی ہے پر صادِقوں کو نیک جزا مِلے گی۔
22 نیک آدمی اپنے پوتوں کے لِئے مِیراث چھوڑتا ہے پر گُنہگار کی دَولت صادِقوں کے لِئے فراہم کی جاتی ہے۔
23 کنگالوں کی کھیتی میں بُہت خُوراک ہوتی ہے پر اَیسے لوگ بھی ہیں جو بے اِنصافی سے برباد ہو جاتے ہیں۔
24 وہ جو اپنی چھڑی کو باز رکھتا ہے اپنے بیٹے سے کِینہ رکھتا ہے پر وہ جو اُس سے مُحبّت رکھتا ہے بر وقت اُس کو تنبِیہ کرتا ہے۔
25 صادِق کھا کر سیر ہو جاتا ہے پر شرِیر کا پیٹ نہیں بھرتا۔