17 وہ آنکھ جو اپنے باپ کی ہنسی کرتی ہے اور اپنی ماں کی فرمانبرداری کو حقِیر جانتی ہے وادی کے کوّے اُس کو اُچک لے جائیں گے اورگِدھ کے بچّے اُسے کھائیں گے۔
18 تِین چِیزیں میرے نزدِیک بُہت ہی عجِیب ہیں بلکہ چار ہیں جِن کو مَیں نہیں جانتا۔
19 عُقاب کی راہ ہوا میںاور سانپ کی راہ چٹان پراور جہاز کی راہ سمُندر میںاور مَرد کی روِش جوان عَورت کے ساتھ۔
20 زانِیہ کی راہ اَیسی ہی ہے۔وہ کھاتی ہے اور اپنا مُنہ پونچھتی ہے اور کہتی ہے مَیں نے کُچھ بُرائی نہیں کی۔
21 تِین چِیزوں سے زمِین لرزان ہے بلکہ چار ہیں جِن کی وہ برداشت نہیں کر سکتی۔
22 غُلام سے جو بادشاہی کرنے لگےاور احمق سے جب اُس کا پیٹ بھرے
23 اور نامقبُول عَورت سے جب وہ بیاہی جائےاورلَونڈی سے جو اپنی بی بی کی وارِث ہو۔