9 دِن چِھپے شام کے وقت۔رات کے اندھیرے اور تارِیکی میں
10 اور دیکھو! وہاں اُس سے ایک عَورت آمِلی جو دِل کی چالاک اور کسبی کا لِباس پہنے تھی۔
11 وہ غَوغائی اورخُود سر ہے۔اُس کے پاؤں اپنے گھر میں نہیں ٹِکتے۔
12 ابھی وہ کُوچوں میں ہے ۔ ابھی بازاروں میں اور ہر موڑ پر گھات میں بَیٹھتی ہے۔
13 سو اُس نے اُس کو پکڑ کر چُوما اور بے حیا مُنہ سے اُسے کہنے لگی
14 سلامتی کی قُربانی کے ذبِیحے مُجھ پر فرض تھے۔آج مَیں نے اپنی نذریں ادا کی ہیں۔
15 اِسی لئے مَیں تیری مُلاقات کونِکلی کہ کِسی طرح تیرا دِیدار حاصِل کرُوں ۔ سو تُو مُجھے مِل گیا۔