14 ایک پُشت اَیسی ہے جِس کے دانت تلواریں ہیں اور ڈاڑھیں چُھریاں تاکہ زمین کے مِسکِینوں اور بنی آدم کے کنگالوں کو کھا جائیں۔
15 جونک کی دو بیٹیاں ہیں جو دے! دے! چِلاّتی ہیں۔تِین ہیں جو کبھی سیر نہیں ہوتِیں بلکہ چار ہیں جو کبھی ’’بس‘‘ نہیں کہتِیں۔
16 پاتالاور بانجھ کارَحِماور زمِین جو سیراب نہیں ہُوئیوہ آگ جو کبھی ’’بس‘‘ نہیں کہتی۔
17 وہ آنکھ جو اپنے باپ کی ہنسی کرتی ہے اور اپنی ماں کی فرمانبرداری کو حقِیر جانتی ہے وادی کے کوّے اُس کو اُچک لے جائیں گے اورگِدھ کے بچّے اُسے کھائیں گے۔
18 تِین چِیزیں میرے نزدِیک بُہت ہی عجِیب ہیں بلکہ چار ہیں جِن کو مَیں نہیں جانتا۔
19 عُقاب کی راہ ہوا میںاور سانپ کی راہ چٹان پراور جہاز کی راہ سمُندر میںاور مَرد کی روِش جوان عَورت کے ساتھ۔
20 زانِیہ کی راہ اَیسی ہی ہے۔وہ کھاتی ہے اور اپنا مُنہ پونچھتی ہے اور کہتی ہے مَیں نے کُچھ بُرائی نہیں کی۔