17 کیونکہ وہ شرارت کی روٹی کھاتے اور ظُلم کی مَے پِیتے ہیں۔
18 لیکن صادِقوں کی راہ نُورِ سحر کی مانِند ہے جِس کی روشنی دوپہر تک بڑھتی ہی جاتی ہے۔
19 شرِیروں کی راہ تارِیکی کی مانِند ہے۔وہ نہیں جانتے کہ کِن چِیزوں سے اُن کو ٹھوکر لگتی ہے۔
20 اَے میرے بیٹے! میری باتوں پر توجُّہ کر۔ میرے کلام پر کان لگا۔
21 اُس کو اپنی آنکھ سے اوجھل نہ ہونے دے۔اُس کو اپنے دِل میں رکھ۔
22 کیونکہ جو اِس کو پا لیتے ہیں یہ اُن کی حیات اور اُن کے سارے جِسم کی صِحت ہے۔
23 اپنے دِل کی خُوب حِفاظت کرکیونکہ زِندگی کا سرچشمہ وُہی ہے۔