یرمِیاہ 3:1-6 URD

1 کہتے ہیں کہ اگر کوئی مَرد اپنی بِیوی کو طلاق دے دے اور وہ اُس کے ہاں سے جا کر کِسی دُوسرے مَرد کی ہو جائے تو کیا وہ پہلا پِھر اُس کے پاس جائے گا؟ کیا وہ زمِین نِہایت ناپاک نہ ہو گی؟ لیکن تُو نے تو بُہت سے یاروں کے ساتھ بدکاری کی ہے ۔ کیا اب بھی تُو میری طرف پِھرے گی؟ خُداوند فرماتا ہے۔

2 پہاڑوں کی طرف اپنی آنکھیں اُٹھا اور دیکھ کَونسی جگہ ہے جہاں تُو نے بدکاری نہیں کی؟ تُو راہ میں اُن کے لِئے اِس طرح بَیٹھی جِس طرح بیابان میں عرب ۔ تُو نے اپنی بدکاری اور شرارت سے زمِین کو ناپاک کِیا۔

3 اِس لِئے بارِش نہیں ہوتی اور آخِری برسات نہیں ہُوئی ۔ تیری پیشانی فاحِشہ کی ہے اور تُجھ کو شرم نہیں آتی۔

4 کیا تُو اب سے مُجھے پُکار کر نہ کہے گی اَے میرے باپ! تُو میری جوانی کا راہبر تھا؟۔

5 کیا اُس کا قہر ہمیشہ رہے گا؟ کیا وہ اُسے ابد تک رکھ چھوڑے گا؟ دیکھ تُو اَیسی باتیں تو کہہ چُکی لیکن جہاں تک تُجھ سے ہو سکا تُو نے بُرے کام کِئے۔

6 اور یوسیا ہ بادشاہ کے ایّام میں خُداوند نے مُجھ سے فرمایا کیا تُو نے دیکھا برگشتہ اِسرائیل نے کیا کِیا ہے؟ وہ ہر ایک اُونچے پہاڑ پر اور ہر ایک ہرے درخت کے نِیچے گئی اور وہاں بدکاری کی۔