1 خُداوند کا وہ کلام جو خُشک سالی کی بابت یَرمِیا ہ پر نازِل ہُؤا۔:۔
2 یہُودا ہ ماتم کرتا ہےاور اُس کے پھاٹکوں پر اُداسی چھائی ہے ۔وہ ماتمی لِباس میں خاک پر بَیٹھے ہیںاور یروشلیِم کا نالہ بُلند ہُؤا ہے۔
3 اُن کے اُمرا اپنے ادنیٰ لوگوں کو پانی کے لِئےبھیجتے ہیں ۔وہ چشموں تک جاتے ہیں پر پانی نہیں پاتےاور خالی گھڑے لِئے لَوٹ آتے ہیں ۔وہ شرمِندہ و پشیمان ہو کر اپنے سر ڈھانپتے ہیں۔
4 چُونکہ مُلک میں بارِش نہ ہُوئی اِس لِئے زمِینپھٹ گئیاور کِسان سراسِیمہ ہُوئے ۔ وہ اپنے سر ڈھانپتےہیں۔
5 چُنانچہ ہرنی مَیدان میں بچّہ دے کر اُسے چھوڑ دیتیہے کیونکہ گھاس نہیں مِلتی۔
6 اور گورخر اُونچی جگہوں پر کھڑے ہو کرگِیدڑوں کی مانِندہانپتے ہیں ۔اُن کی آنکھیں رہ جاتی ہیں کیونکہ گھاسنہیں ہے۔
7 اگرچہ ہماری بدکرداری ہم پر گواہی دیتی ہےتَو بھی اَے خُداوند! اپنے نام کی خاطِر کُچھ کرکیونکہ ہماری برگشتگی بُہت ہے۔ہم تیرے خطاکار ہیں۔
8 اَے اِسرائیل کی اُمّید!مُصِیبت کے وقت اُس کے بچانے والے!تُو کیوں مُلک میں پردیسی کی مانِند بنااور اُس مُسافِر کی مانِند جو رات کاٹنے کے لِئےڈیرا ڈالے؟۔
9 تُو کیوں اِنسان کی مانِند ہکّابکّا ہےاور اُس بہادُر کی مانِند جو رہائی نہیں دے سکتا؟بہر حال اَے خُداوند! تُو تو ہمارے درمِیان ہےاور ہم تیرے نام سے کہلاتے ہیں ۔تُو ہم کو ترک نہ کر۔
10 خُداوند اِن لوگوں سے یُوں فرماتا ہے کہ اِنہوں نے گُمراہی کو یُوں دوست رکھّا ہے اور اپنے پاؤں کونہیں روکا اِس لِئے خُداوند اِن کو قبُول نہیں کرتا ۔ اب وہ اِن کی بدکرداری یاد کرے گا اور اِن کے گُناہ کی سزا دے گا۔
11 اور خُداوند نے مُجھے فرمایا کہ اِن لوگوں کے لِئے دُعایِ خَیر نہ کر۔
12 کیونکہ جب یہ روزہ رکھّیں تو مَیں اِن کا نالہ نہ سنُوں گا اور جب سوختنی قُربانی اور ہدیہ گُذرانیں تو قبُول نہ کرُوں گا بلکہ مَیں تلوار اور کال اور وبا سے اِن کو ہلاک کرُوں گا۔
13 تب مَیں نے کہا آہ! اَے خُداوند خُدا دیکھ انبیا اُن سے کہتے ہیں تُم تلوار نہ دیکھو گے اور تُم میں کال نہ پڑے گا بلکہ مَیں اِس مقام میں تُم کو حقِیقی سلامتی بخشُوں گا۔
14 تب خُداوند نے مُجھے فرمایا کہ انبیا میرا نام لے کر جُھوٹی نبُوّت کرتے ہیں ۔ مَیں نے نہ اُن کو بھیجا اور نہ حُکم دِیا اور نہ اُن سے کلام کِیا ۔ وہ جُھوٹی رُویا اور جُھوٹا عِلمِ غَیب اور بطالت اور اپنے دِلوں کی مکّاری نبُوّت کی صُورت میں تُم پر ظاہِر کرتے ہیں۔
15 اِس لِئے خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ وہ نبی جِن کو مَیں نے نہیں بھیجا جو میرا نام لے کر نُبوّت کرتے اور کہتے ہیں کہ تلوار اور کال اِس مُلک میں نہ آئیں گے وہ تلوار اور کال ہی سے ہلاک ہوں گے۔
16 اور جِن لوگوں سے وہ نبُوّت کرتے ہیں وہ کال اور تلوارکے سبب سے یروشلیِم کے کُوچوں میں پھینک دِئے جائیں گے ۔ اُن کو اور اُن کی بِیوِیوں اور اُن کے بیٹوں اور اُن کی بیٹِیوں کو دفن کرنے والا کوئی نہ ہو گا ۔ مَیں اُن کی بُرائی اُن پر اُنڈیل دُوں گا۔
17 اور تُو اُن سے یُوں کہنا کہمیری آنکھیں شب و روز آنسُو بہائیںاور ہرگِز نہ تھمیںکیونکہ میری کُنواری دُخترِ قَوم بڑی خستگیاور ضربِ شدِید سے شِکستہ ہے۔
18 اگر مَیں باہر مَیدان میں جاؤُں تو وہاں تلوار کےمقتُول ہیں!اور اگر مَیں شہر میں داخِل ہوؤں تو وہاں کالکے مارے ہیں!ہاں نبی اور کاہِن دونوں ایک اَیسے مُلک کوجائیں گےجِسے وہ نہیں جانتے۔
19 کیا تُو نے یہُودا ہ کو بِالکُل رَدّ کر دِیا؟کیا تیری جان کو صِیُّون سے نفرت ہے؟تُو نے ہم کو کیوں مارااور ہمارے لِئے شِفا نہیں؟سلامتی کا اِنتِظار تھا پر کُچھ فائِدہ نہ ہُؤااور شِفا کے وقت کا پر دیکھو دہشت!۔
20 اَے خُداوند! ہم اپنی شرارت اور اپنے باپ داداکی بدکرداری کا اِقرار کرتے ہیںکیونکہ ہم نے تیرا گُناہ کِیا ہے۔
21 اپنے نام کی خاطِر رَدّ نہ کراور اپنے جلال کے تخت کی تحقِیر نہ کر ۔یاد فرما اور ہم سے رِشتۂِ عہد کو نہ توڑ۔
22 قَوموں کے بُتوں میں کوئی ہے جو مِینہہ برسا سکےیا افلاک بارِش پر قادِر ہیں؟اَے خُداوند ہمارے خُدا! کیا وہ تُو ہی نہیں ہے ؟پس ہم تُجھ ہی پر اُمّید رکھّیں گےکیونکہ تُو ہی نے یہ سب کام کِئے ہیں۔