1 خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں بابل پر اوراُس مُخالِف دارُالسّلطنت کے رہنے والوں پر ایک مُہلِک ہوا چلاؤُں گا۔
2 اور مَیں اُسانے والوں کو بابل میں بھیجُوں گا کہ اُسے اُسائیں اور اُس کی سرزمِین کو خالی کریں ۔ یقِیناً اُس کی مُصِیبت کے دِن وہ اُس کے دُشمن بن کر اُسے چاروں طرف سے گھیر لیں گے۔
3 اُس کے کمان داروں اور زِرہ پوشوں پر تِیر اندازی کرو ۔ تُم اُس کے جوانوں پر رحم نہ کرو ۔ اُس کے تمام لشکر کو بِالکُل ہلاک کرو۔
4 مقتُول کسدیوں کی سرزمِین میں گِریں گے اور چِھدے ہُوئے اُس کے بازاروں میں پڑے رہیں گے۔
5 کیونکہ اِسرائیل اور یہُودا ہ کو اُن کے خُدا ربُّ الافواج نے ترک نہیں کِیا اگرچہ اِن کا مُلک اِسرائیل کے قُدُّوس کی نافرماں برداری سے پُر ہے۔
6 بابل سے نِکل بھاگو اور ہر ایک اپنی جان بچائے۔ اُس کی بدکرداری کی سزا میں شرِیک ہو کر ہلاک نہ ہو کیونکہ یہ خُداوند کے اِنتقام کا وقت ہے ۔ وہ اُسے بدلہ دیتا ہے۔
7 بابل خُداوند کے ہاتھ میں سونے کا پیالہ تھا جِس نے ساری دُنیا کو متوالا کِیا ۔ قَوموں نے اُس کی مَے پی اِس لِئے وہ دِیوانہ ہیں۔
8 بابل یکایک گِر گیا اور غارت ہُؤا ۔ اُس پر واوَیلا کرو ۔ اُس کے زخم کے لِئے بلسان لو شاید وہ شِفا پائے۔
9 ہم تو بابل کی شِفایابی چاہتے تھے پر وہ شِفایاب نہ ہُؤا ۔ تُم اُس کو چھوڑو۔ آؤ ہم سب اپنے اپنے وطن کو چلے جائیں کیونکہ اُس کی سزا آسمان تک پُہنچی اور اَفلاک تک بُلند ہُوئی۔
10 خُداوند نے ہماری راست بازی کو آشکارا کِیا ۔ آؤ ہم صِیُّون میں خُداوند اپنے خُدا کے کام کا بیان کریں۔
11 تِیروں کو صَیقل کرو ۔ سِپروں کو تیّار رکھّو ۔خُداوند نے مادِیوں کے بادشاہوں کی رُوح کو اُبھارا ہے کیونکہ اُس کا اِرادہ بابل کو نیست کرنے کا ہے کیونکہ یہ خُداوندکا یعنی اُس کی ہَیکل کا اِنتقام ہے۔
12 بابل کی دِیواروں کے مُقابِل جھنڈا کھڑا کرو ۔ پہرے کی چَوکِیاں مضبُوط کرو ۔ پہرے داروں کو بِٹھاؤ ۔ کمِین گاہیں تیّار کروکیونکہ خُداوند نے اہلِ بابل کے حق میں جو کُچھ ٹھہرایا اور فرمایا تھا سو پُورا کِیا۔
13 اَے نہروں پر سکُونت کرنے والی جِس کے خزانے فراوان ہیں تیری تمامی کا وقت آ پُہنچا اور تیری غارت گری کا پَیمانہ پُر ہو گیا۔
14 ربُّ الافواج نے اپنی ذات کی قَسم کھائی ہے کہ یقِیناً مَیں تُجھ میں لوگوں کو ٹِڈّیوں کی طرح بھر دُوں گا اور وہ تُجھ پر جنگ کا نعرہ ماریں گے۔
15 اُسی نے اپنی قُدرت سے زمِین کو بنایا ۔اُسی نے اپنی حِکمت سے جہان کو قائِم کِیااور اپنی عقل سے آسمان کوتان دِیا ہے۔
16 اُس کی آواز سے آسمان میں پانی کی فراوانیہوتی ہےاوروہ زمِین کی اِنتہا سے بُخارات اُٹھاتا ہے ۔وہ بارِش کے لِئے بِجلی چمکاتا ہےاور اپنے خزانوں سے ہوا چلاتاہے۔
17 ہر آدمی حَیوانِ خصلت اور بے عِلم ہو گیا ہے ۔سُناراپنی کھودی ہُوئی مُورت سے رُسوا ہےکیونکہ اُس کی ڈھالی ہُوئی مُورت باطِل ہے ۔اُن میں دَم نہیں۔
18 وہ باطِل فعلِ فریب ہیں ۔سزا کے وقت برباد ہو جائیں گی۔
19 یعقُو ب کا بخرہ اُن کی مانِند نہیںکیونکہ وہ سب چِیزوں کا خالِق ہےاور اِسرائیل اُس کی مِیراث کا عَصا ہے۔ربُّ الافواج اُس کا نام ہے۔
20 تُو میرا گُرز اور جنگی ہتھیار ہےاور تُجھی سے مَیں قَوموں کو توڑتا اور تُجھی سےسلطنتوں کو نیست کرتا ہُوں۔
21 تُجھی سے مَیں گھوڑے اور سوار کو کُچلتااور تُجھی سے رتھ اور اُس کے سوار کو چُور کرتا ہُوں۔
22 تُجھی سے مَرد و زناور پِیر و جوان کو کُچلتااورتُجھی سے نَوخیز لڑکوں اور لڑکیوں کو پِیسڈالتا ہُوں۔
23 اور تُجھی سے چَرواہے اور اُس کے گلّہ کو کُچلتااور تُجھی سے کِسان اور اُس کے جوڑی بَیل کواور تُجھی سے سرداروں اور حاکِموں کو چُور چُور کردیتا ہُوں۔
24 اور مَیں بابل کو اور کسدِستان کے سب باشِندوں کو اُس تمام نُقصان کا جو اُنہوں نے صِیُّون کو تُمہاری آنکھوں کے سامنے پُہنچایا ہے عِوض دیتا ہُوں خُداوند فرماتا ہے۔
25 دیکھ خُداوند فرماتا ہے اَے ہلاک کرنے والے پہاڑ جو تمام رُویِ زمِین کو ہلاک کرتا ہے! مَیں تیرا مُخالِف ہُوں اور مَیں اپنا ہاتھ تُجھ پر بڑھاؤُں گا اور چٹانوں پر سے تُجھے لُڑھکاؤُں گا اور تُجھے جلا ہُؤا پہاڑ بنا دُوں گا۔
26 نہ تُجھ سے کونے کا پتّھر اور نہ بُنیاد کے لِئے پتّھرلیں گے بلکہ تُو ہمیشہ تک وِیران رہے گا خُداوند فرماتاہے۔
27 مُلک میں جھنڈا کھڑا کرو ۔ قَوموں میں نرسِنگا پُھونکو ۔ اُن کو اُس کے خِلاف مخصُوص کرو ۔ اَرارا ط اور مِنّی اور اشکناز کی مملکتوں کو اُس پر چڑھا لاؤ ۔ اُس کے خِلاف سِپہ سالار مُقرّر کرو اور سواروں کو مُہلِک ٹِڈّیوں کی طرح چڑھا لاؤ۔
28 قَوموں کو مادِیوں کے بادشاہوں کو اور سرداروں اور حاکِموں اور اُن کی سلطنت کے تمام مُمالِک کو مخصُوص کروکہ اُس پر چڑھائی کریں۔
29 اور زمِین کانپتی اور درد میں مُبتلا ہے کیونکہ خُداوندکے اِرادے بابل کی مُخالفت میں قائِم رہیں گے کہ بابل کی سرزمِین کو وِیران اور غَیر آباد کر دے۔
30 بابل کے بہادُر لڑائی سے دست بردار اور قلعوں میں بَیٹھے ہیں ۔ اُن کا زور گھٹ گیا ۔ وہ عَورتوں کی مانِند ہو گئے ۔ اُس کے مسکن جلائے گئے ۔ اُس کے اڑبنگے توڑے گئے۔
31 ہرکا رہ ہرکارے سے مِلنے کو اور قاصِد قاصِد سے مِلنے کو دَوڑے گا کہ بابل کے بادشاہ کو اِطلاع دے کہ اُس کا شہر ہر طرف سے لے لِیا گیا۔
32 اور گُذرگاہیں لے لی گئِیں اور نَیستان آگ سے جلائے گئے اور فَوج ہَڑبَڑا گئی۔
33 کیونکہ ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتاہے کہ دُخترِ بابل کھلِیہان کی مانِند ہے جب اُسے رَوندنے کا وقت آئے ۔ تھوڑی دیر ہے کہ اُس کی کٹائی کا وقت آ پُہنچے گا۔
34 شاہِ بابل نبُوکدر ضر نے مُجھے کھا لِیا ۔اُس نے مُجھے شِکست دی ہے ۔اُس نے مُجھے خالی برتن کی مانِند کر دِیا۔اژدہا کی مانِند وہ مُجھے نِگل گیا ۔اُس نے اپنے پیٹ کو میری نِعمتوں سے بھر لِیا ۔اُس نے مُجھے نِکال دِیا۔
35 صِیُّون کے رہنے والے کہیں گےجو سِتم ہم پر اور ہمارے لوگوں پر ہُؤابابل پر ہواور یروشلیِم کہے گامیرا خُون اہلِ کسدِستان پر ہو۔
36 اِس لِئے خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں تیری حِمایت کرُوں گا اور تیرا اِنتقام لُوں گا اور اُس کے بحر کو سُکھاؤُں گا اور اُس کے سوتے کو خُشک کر دُوں گا۔
37 اور بابل کھنڈر ہو جائے گا اور گِیدڑوں کا مقام اور حَیرت اور سُسکار کا باعِث ہو گا اور اُس میں کوئی نہ بسے گا۔
38 وہ جوان بَبروں کی طرح اِکٹّھے گرجیں گے ۔ وہ شیر بچّوں کی طرح غُرّائیں گے۔
39 اُن کی حالتِ طَیش میں مَیں اُن کی ضِیافت کر کے اُن کومست کرُوں گا کہ وہ وجد میں آئیں اور دائِمی خواب میں پڑے رہیں اور بیدار نہ ہوں خُداوند فرماتا ہے۔
40 مَیں اُن کو برّوں اور مینڈھوں کی طرح بکروں سمیت مسلخ پر اُتار لاؤُں گا۔
41 شیشک کیونکر لے لِیا گیا! ہاں تمام رُویِ زمِین کا سِتُودہ یک بارگی لے لِیا گیا! بابل قَوموں کے درمِیان کَیسا وِیران ہُؤا!۔
42 سمُندر بابل پر چڑھ گیا ہے ۔ وہ اُس کی لہروں کی کثرت سے چُھپ گیا۔
43 اُس کی بستِیاں اُجڑ گئِیں۔ وہ خُشک زمِین اور صحرا ہو گیا ۔ اَیسی سرزمِین جِس میں نہ کوئی بستا ہو اور نہ وہاں آدم زاد کا گُذر ہو۔
44 کیونکہ مَیں بابل میں بیل کو سزا دُوں گا اور جو کُچھ وہ نِگل گیا ہے اُس کے مُنہ سے نِکالُوں گا اور پِھر قَومیں اُس کی طرف رَوان نہ ہوں گیہاں بابل کی فصِیل گِر جائے گی۔
45 اَے میرے لوگو! اُس میں سے نِکل آؤ اور تُم میں سے ہر ایک خُداوند کے قہرِ شدِید سے اپنی جان بچائے۔
46 نہ ہو کہ تُمہارا دِل سُست ہو اور تُم اُس افواہ سے ڈرو جو زمِین میں سُنی جائے گی ۔ ایک افواہ ایک سال آئے گی اور پِھر دُوسری افواہ دُوسرے سال میں اور مُلک میں ظُلم ہو گا اور حاکِم حاکِم سے لڑے گا۔
47 اِس لِئے دیکھ وہ دِن آتے ہیں کہ مَیں بابل کی تراشی ہُوئی مُورتوں سے اِنتقام لُوں گا اور اُس کی تمام سرزمِین رُسوا ہو گی اور اُس کے سب مقتُول اُسی میں پڑے رہیں گے۔
48 تب آسمان اور زمِین اور سب کُچھ جو اُن میں ہے بابل پر شادیانہ بجائیں گے کیونکہ غارت گر شِمال سے اُس پر چڑھ آئیں گے ۔ خُداوند فرماتا ہے۔
49 جِس طرح بابل میں بنی اِسرائیل قتل ہُوئے اُسی طرح بابل میں تمام مُلک کے لوگ قتل ہوں گے۔
50 تُم جو تلوار سے بچ گئے ہو کھڑے نہ ہو ۔ چلے جاؤ ۔ دُور ہی سے خُداوند کو یاد کرو اور یروشلیِم کا خیال تُمہارے دِل میں آئے۔
51 ہم پریشان ہیں کیونکہ ہم نے ملامت سُنی ۔ ہم شرم آلُودہ ہُوئے کیونکہ خُداوند کے گھر کے مقدِسوں میں اجنبی گُھس آئے۔
52 اِس لِئے دیکھ وہ دِن آتے ہیں خُداوند فرماتا ہے کہ مَیں اُس کی تراشی ہُوئی مُورتوں کو سزا دُوں گا اور اُس کی تمام سلطنت میں گھایل کراہیں گے۔
53 ہر چند بابل آسمان پر چڑھ جائے اور اپنے زور کی اِنتِہا تک مُستحکم ہو بَیٹھے تَو بھی غارت گر میری طرف سے اُس پر چڑھ آئیں گے خُداوند فرماتا ہے۔
54 بابل سے رونے کیاور کسدیوں کی سرزمِین سے بڑی ہلاکت کیآواز آتی ہے۔
55 کیونکہ خُداوند بابل کو غارت کرتا ہے اور اُس کےبڑے شور و غُل کو نیست کرے گا ۔اُن کی لہریں سمُندر کی طرح شور مچاتی ہیں ۔اُن کے شور کی آواز بُلند ہے۔
56 اِس لِئے کہ غارت گر اُس پر ہاں بابل پر چڑھ آیا ہےاور اُس کے زورآور لوگ پکڑے جائیں گے ۔اُن کی کمانیں توڑی جائیں گیکیونکہ خُداوند اِنتقام لینے والا خُدا ہے ۔ وہضرُور بدلہ لے گا۔
57 اور مَیں اُمرا و حُکما کو اور اُس کے سرداروں اورحاکِموں کو مست کرُوں گااور وہ دائِمی خواب میں پڑے رہیں گے اوربیدار نہ ہوں گے ۔وہ بادشاہ فرماتا ہےجِس کا نام ربُّ الافواج ہے۔
58 ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہبابل کی چَوڑی فصِیل بِالکُل گِرا دی جائے گیاور اُس کے بُلند پھاٹک آگ سے جلا دِئےجائیں گے ۔یُوں لوگوں کی مِحنت بے فائِدہ ٹھہرے گیاور قَوموں کا کام آگ کے لِئے ہو گا اور وہ ماندہہوں گے۔
59 یہ وہ بات ہے جو یَرمِیا ہ نبی نے سِرایا ہ بِن نَیریّا ہ بِن محسیا ہ سے کہی جب وہ شاہِ یہُودا ہ صِدقیاہ کے ساتھ اُس کی سلطنت کے چَوتھے برس بابل میں گیا اور یہ سِرایا ہ خواجہ سراؤں کا سردار تھا۔
60 ا ور یَرمِیا ہ نے اُن سب آفتوں کو جو بابل پر آنے والی تِھیں ایک کِتاب میں قلم بند کِیا یعنی اِن سب باتوں کو جو بابل کی بابت لِکھی گئی ہیں۔
61 اور یرمِیا ہ نے سِرایا ہ سے کہا کہ جب تُو بابل میں پُہنچے تو اِن سب باتوں کو پڑھنا۔
62 اور کہنا اَے خُداوند! تُو نے اِس جگہ کی بربادی کی بابت فرمایا ہے کہ مَیں اِس کو نیست کرُوں گا اَیسا کہ کوئی اِس میں نہ بسے نہ اِنسان نہ حَیوان پر ہمیشہ وِیران رہے۔
63 اور جب تُو اِس کِتاب کو پڑھ چُکے تو ایک پتّھر اِس سے باندھنا اور فرا ت میں پَھینک دینا۔
64 اور کہنا بابل اِسی طرح ڈُوب جائے گا اور اُس مُصِیبت کے سبب سے جو مَیں اُس پر ڈال دُوں گا پِھر نہ اُٹھے گا اور وہ ماندہ ہوں گےیَرمِیا ہ کی باتیں یہاں تک ہیں۔