یرمِیاہ 32 URD

یَرمِیاہ ایک قطعہِ زمِین خرِیدتا ہے

1 وہ کلام جو شاہِ یہُودا ہ صِدقیاہ کے دسویں برس میں جو نبُوکدر ضر کا اٹھارھواں برس تھا خُداوند کی طرف سے یَرمِیا ہ پر نازِل ہُؤا۔

2 اور اُس وقت شاہِ بابل کی فَوج یروشلیِم کا مُحاصرہ کِئے پڑی تھی اور یَرمِیا ہ نبی شاہِ یہُودا ہ کے گھر میں قَیدخانہ کے صحن میں بند تھا۔

3 کیونکہ شاہِ یہُودا ہ صِدقیاہ نے اُسے یہ کہہ کر قَید کِیا کہ تُو کیوں نبُوّت کرتا اور کہتا ہے کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں اِس شہر کو شاہِ بابل کے حوالہ کر دُوں گا اور وہ اِسے لے لے گا۔

4 اور شاہِ یہُودا ہ صِدقیاہ کسدیوں کے ہاتھ سے نہ بچے گا بلکہ ضرُور شاہِ بابل کے حوالہ کِیا جائے گا اور اُس سے رُوبرُو باتیں کرے گا اور دونوں کی آنکھیں مُقابِل ہوں گی۔

5 اور وہ صِدقیاہ کو بابل میں لے جائے گا اور جب تک مَیں اُس کو یاد نہ فرماؤُں وہ وہِیں رہے گا ۔ خُداوند فرماتا ہے ہرچند تُم کسدیوں کے ساتھ جنگ کرو گے پر کامیاب نہ ہو گے؟۔

6 تب یَرمِیا ہ نے کہا کہ خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا اور اُس نے فرمایا۔

7 دیکھ تیرے چچا سلُو م کا بیٹا حنم ایل تیرے پاس آ کر کہے گا کہ میرا کھیت جو عنتوت میں ہے اپنے لِئے خرِید لے کیونکہ اُس کو چُھڑانا تیرا حق ہے۔

8 تب میرے چچا کا بیٹا حنم ایل قَیدخانہ کے صحن میں میرے پاس آیا اور جَیسا خُداوند نے فرمایا تھا مُجھ سے کہا کہ میرا کھیت جو عنتوت میں بِنیمِین کے ِعلاقہ میں ہے خرِید لے کیونکہ یہ تیرا مَورُوثی حق ہے اور اُس کو چُھڑانا تیرا کام ہے اُسے اپنے لِئے خرِید لے ۔ تب مَیں نے جانا کہ یہ خُداوند کا کلام ہے۔

9 اور مَیں نے اُس کھیت کو جو عنتوت میں تھا اپنے چچا کے بیٹے حنم ایل سے خرِید لِیا اور نقد ستّر مِثقال چاندی تول کر اُسے دی۔

10 اور مَیں نے ایک قبالہ لِکھا اور اُس پر مُہر کی اور گواہ ٹھہرائے اور چاندی ترازُو میں تول کر اُسے دی۔

11 سو مَیں نے اُس قبالہ کو لِیا یعنی وہ جو آئِین اور دستُور کے مُطابِق سربمُہر تھا اور وہ جو کُھلا تھا۔

12 اور مَیں نے اُس قبالہ کو اپنے چچا کے بیٹے حنم ایل کے سامنے اور اُن گواہوں کے رُوبرُو جِنہوں نے اپنے نام قبالہ پر لِکھے تھے اُن سب یہُودِیوں کے رُوبرُو جو قَیدخانہ کے صحن میں بَیٹھے تھے بارُو ک بِن نیرِ یاہ بِن محسیا ہ کو سَونپا۔

13 اور مَیں نے اُن کے رُوبرُو بارُو ک کو تاکِید کی۔

14 کہ ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ یہ کاغذات لے یعنی یہ قبالہ جو سربمُہر ہے اور یہ جو کُھلا ہے اور اُن کو مِٹّی کے برتن میں رکھ تاکہ بُہت دِنوں تک محفُوظ رہیں۔

15 کیونکہ ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اِس مُلک میں پِھر گھروں اور کھیتوں اور تاکِستانوں کی خرِید و فروخت ہو گی۔

یَرمِیاہ کی دُعا

16 بارُو ک بِن نیرِ یاہ کو قبالہ دینے کے بعد مَیں نے خُداوند سے یُوں دُعا کی۔

17 آہ اَے خُداوند خُدا! دیکھ تُو نے اپنی عظِیم قُدرت اور اپنے بُلند بازُو سے آسمان اور زمِین کو پَیدا کِیا اور تیرے لِئے کوئی کام مُشکِل نہیں ہے۔

18 تُو ہزاروں پر شفقت کرتا ہے اور باپ دادا کی بدکرداری کا بدلہ اُن کے بعد اُن کی اَولاد کے دامن میں ڈال دیتا ہے جِس کا نام خُدایِ عظِیم و قادِر ربُّ الافواج ہے۔

19 مشوَرت میں بزُرگ اور کام میں قُدرت والا ہے ۔ بنی آدم کی سب راہیں تیری زیرِ نظر ہیں تاکہ ہر ایک کو اُس کی روِش کے مُوافِق اور اُس کے اعمال کے پَھل کے مُطابِق اجر دے۔

20 جِس نے مُلکِ مِصر میں آج تک اور اِسرائیل اور دُوسرے لوگوں میں نِشان اور عجائِب دِکھائے اور اپنے لِئے نام پَیدا کِیا جَیسا کہ اِس زمانہ میں ہے۔

21 کیونکہ تُو اپنی قَوم اِسرائیل کو مُلکِ مِصر سے نِشانوں اور عجائِب اور قَوی ہاتھ اور بُلند بازُو سے اور بڑی ہَیبت کے ساتھ نِکال لایا۔

22 اور یہ مُلک اُن کو دِیا جِسے دینے کی تُو نے اُن کے باپ دادا سے قَسم کھائی تھی ۔ اَیسا مُلک جِس میں دُودھ اور شہد بہتا ہے۔

23 اور وہ آ کر اُس کے مالِک ہو گئے لیکن وہ نہ تیری آواز کے شِنوا ہُوئے اور نہ تیری شرِیعت پر چلے اور جو کُچھ تُو نے کرنے کو کہا اُنہوں نے نہیں کِیا اِس لِئے تُو یہ سب مُصِیبت اُن پر لایا۔

24 دمدموں کو دیکھ ۔ وہ شہر تک آ پُہنچے ہیں کہ اُسے فتح کر لیں اور شہر تلوار اور کال اور وبا کے سبب سے کسدیوں کے حوالہ کر دِیا گیا ہے جو اُس پر چڑھ آئے اور جو کُچھ تُو نے فرمایا پُورا ہُؤا اور تُو آپ دیکھتا ہے۔

25 تَو بھی اَے خُداوند خُدا تُو نے مُجھ سے فرمایا کہ وہ کھیت روپیہ دے کر اپنے لِئے خرِید لے اور گواہ ٹھہرا لے حالانکہ یہ شہر کسدیوں کے حوالہ کر دِیا گیا۔

26 تب خُداوند کا کلام یَرمِیا ہ پر نازِل ہُؤا کہ۔

27 دیکھ مَیں خُداوند تمام بشر کا خُدا ہُوں ۔ کیا میرے لِئے کوئی کام دُشوار ہے؟۔

28 اِس لِئے خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں اِس شہر کو کسدیوں کے اور شاہِ بابل نبُوکدر ضر کے حوالہ کر دُوں گا اور وہ اِسے لے لے گا۔

29 اور کسدی جو اِس شہر پر چڑھائی کرتے ہیں آ کر اِس کو آگ لگائیں گے اور اِسے اُن گھروں سمیت جلائیں گے جِن کی چھتّوں پر لوگوں نے بعل کے لِئے بخُور جلایا اور غَیر معبُودوں کے لِئے تپاون تپائے کہ مُجھے غضب ناک کریں۔

30 کیونکہ بنی اِسرائیل اور بنی یہُوداہ اپنی جوانی سے اب تک فقط وُہی کرتے آئے ہیں جو میری نظر میں بُرا ہے کیونکہ بنی اِسرائیل نے اپنے اعمال سے مُجھے غضب ناک ہی کِیا خُداوند فرماتا ہے۔

31 کیونکہ یہ شہر جِس دِن سے اُنہوں نے اِسے تعمِیر کِیا آج کے دِن تک میرے قہر اور غضب کا باعِث ہو رہا ہے تاکہ مَیں اِسے اپنے سامنے سے دُور کرُوں۔

32 بنی اِسرائیل اور بنی یہُوداہ کی تمام بدی کے باعِث جو اُنہوں نے اور اُن کے بادشاہوں نے اور اُمرا اور کاہِنوں اور نبِیوں نے اور یہُودا ہ کے لوگوں اور یروشلیِم کے باشِندوں نے کی تاکہ مُجھے غضب ناک کریں۔

33 کیونکہ اُنہوں نے میری طرف پِیٹھ کی اور مُنہ نہ کِیا۔ہر چند مَیں نے اُن کو سِکھایا اور بر وقت تعلِیم دی تَو بھی اُنہوں نے کان نہ لگایا کہ تربِیّت پذِیر ہوں۔

34 بلکہ اُس گھر میں جو میرے نام سے کہلاتا ہے اپنی مکرُوہات رکھّیں تاکہ اُسے ناپاک کریں۔

35 اور اُنہوں نے بعل کے اُونچے مقام جو بِن ہِنُّو م کی وادی میں ہیں بنائے تاکہ اپنے بیٹوں اور بیٹِیوں کو مولک کے لِئے آگ میں سے گُذاریں جِس کا مَیں نے اُن کو حُکم نہیں دِیا اور نہ میرے خیال میں آیا کہ وہ اَیسا مکرُوہ کام کر کے یہُودا ہ کو گُنہگار بنائیں۔

اُمّید افزا وَعدہ

36 اور اب اِس شہر کی بابت جِس کے حق میں تُم کہتے ہو کہ تلوار اور کال اور وبا کے وسِیلہ سے وہ شاہِ بابل کے حوالہ کِیا جائے گا خُداوند اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے۔

37 دیکھ مَیں اُن کو اُن سب مُلکوں سے جہاں مَیں نے اُن کو اپنے غَیظ و غضب اور قہرِ شدِید سے ہانک دِیا ہے جمع کرُوں گا اور اِس مقام میں واپس لاؤُں گا اور اُن کو امن سے آباد کرُوں گا۔

38 اور وہ میرے لوگ ہوں گے اور مَیں اُن کا خُدا ہُوں گا۔

39 اور مَیں اُن کو یک دِل اور یک روِش بنا دُوں گا اور وہ اپنی اور اپنے بعد اپنی اَولاد کی بھلائی کے لِئے ہمیشہ مُجھ سے ڈرتے رہیں گے۔

40 اور مَیں اُن سے ابدی عہد کرُوں گا کہ اُن کے ساتھ بھلائی کرنے سے باز نہ آؤں گا اور مَیں اپنا خَوف اُن کے دِل میں ڈالُوں گا تاکہ وہ مُجھ سے برگشتہ نہ ہوں۔

41 ہاں مَیں اُن سے خُوش ہو کر اُن سے نیکی کرُوں گا اور یقِیناً دِل و جان سے اُن کو اِس مُلک میں لگاؤُں گا۔

42 کیونکہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ جِس طرح مَیں اِن لوگوں پر یہ تمام بلایِ عظِیم لایا ہُوں اُسی طرح وہ تمام نیکی جِس کا مَیں نے اُن سے وعدہ کِیا ہے اُن سے کرُوں گا۔

43 اور اِس مُلک میں جِس کی بابت تُم کہتے ہو کہ وہ وِیران ہے ۔ وہاں نہ اِنسان ہے نہ حَیوان ۔وہ کسدیوں کے حوالہ کِیا گیا ۔ پِھر کھیت خرِیدے جائیں گے۔

44 بِنیمِین کے عِلاقہ میں اور یروشلیِم کی نواحی میں اور یہُودا ہ کے شہروں میں اور کوہِستان کے اور وادی کے اور جنُوب کے شہروں میں لوگ روپیہ دے کر کھیت خرِیدیں گے اور قبالے لِکھا کر اُن پر مُہر لگائیں گے اور گواہ ٹھہرائیں گے کیونکہ مَیں اُن کی اسِیری کو مَوقُوف کر دُوں گا خُداوند فرماتا ہے۔

ابواب

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52