یرمِیاہ 9 URD

1 کاشکہ میرا سر پانی ہوتااور میری آنکھیں آنسُوؤں کا چشمہتاکہ مَیں اپنی بِنتِ قَوم کے مقتُولوں پرشب و روز ماتم کرتا!۔

2 کاشکہ میرے لِئے بیابان میں مُسافِر خانہ ہوتاتاکہ مَیں اپنی قَوم کو چھوڑ دیتا اور اُن میں سےنِکل جاتا!کیونکہ وہ سب بدکار اور دغاباز جماعت ہیں۔

3 وہ اپنی زُبان کو ناراستی کی کمان بناتے ہیں۔وہ مُلک میں زورآور ہو گئے ہیں لیکن راستی کےلِئے نہیںکیونکہ وہ بُرائی سے بُرائی تک بڑھتے جاتے ہیںاور مُجھ کو نہیں جانتے خُداوند فرماتا ہے۔

4 ہر ایک اپنے ہمسایہ سے ہوشیار رہےاور تُم کِسی بھائی پر اِعتماد نہ کروکیونکہ ہر ایک بھائی دغابازی سے دُوسرے کیجگہ لے لے گااور ہر ایک ہمسایہ غَِیبت کرتا پِھرے گا۔

5 اور ہر ایک اپنے ہمسایہ کو فریب دے گااور سچ نہ بولے گا ۔اُنہوں نے اپنی زُبان کو جُھوٹ بولنا سِکھایا ہےاور بدکرداری میں جانفشانی کرتے ہیں۔

6 تیرا مسکن فریب کے درمِیان ہے ۔خُداوند فرماتا ہے فریب ہی سے وہ مُجھ کو جاننےسے اِنکار کرتے ہیں۔

7 اِس لِئے ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہدیکھ مَیں اُن کو پِگھلا ڈالُوں گااور اُن کو آزماؤُں گاکیونکہ اپنی بِنتِ قَوم سے اَور کیا کرُوں؟۔

8 اُن کی زُبان مُہلِک تِیر ہے ۔اُس سے دغا کی باتیں نِکلتی ہیں ۔اپنے ہمسایہ کو مُنہ سے تو سلام کہتے ہیںپر باطِن میں اُس کی گھات میں بَیٹھتے ہیں۔

9 خُداوند فرماتا ہے کیا مَیں اِن باتوں کے لِئے اُن کوسزا نہ دُوں گا؟کیا میری رُوح اَیسی قَوم سے اِنتِقام نہ لے گی؟۔

10 مَیں پہاڑوں کے لِئے گِریہ و زاریاور بیابان کی چراگاہوں کے لِئے نَوحہ کرُوں گاکیونکہ وہ یہاں تک جل گئِیں کہ کوئی اُن میںقدم نہیں رکھتا ۔چَوپایوں کی آواز سُنائی نہیں دیتی ۔ہوا کے پرِندے اور مویشی بھاگ گئے ۔ وہچلے گئے۔

11 مَیں یروشلیِم کو کھنڈراور گِیدڑوں کا مسکن بنا دُوں گااور یہُودا ہ کے شہروں کو اَیسا وِیران کرُوں گا کہکوئی باشِندہ نہ رہے گا۔

12 صاحِبِ حِکمت آدمی کَون ہے کہ اِسے سمجھے؟ اور وہ جِس سے خُداوند کے مُنہ نے فرمایا کہ اِس بات کا اِعلان کرے؟ کہ یہ سرزمِین کِس لِئے وِیران ہُوئی اور بیابان کی مانِند جل گئی کہ کوئی اِس میں قدم نہیں رکھتا؟۔

13 اور خُداوند فرماتا ہے اِس لِئے کہ اُنہوں نے میری شرِیعت کو جو مَیں نے اُن کے آگے رکھّی تھی ترک کر دِیا اور میری آواز کو نہ سُنا اور اُس کے مُطابِق نہ چلے۔

14 بلکہ اُنہوں نے اپنے ہٹّی دِلوں کی اوربعلیم کی پَیروی کی جِس کی اُن کے باپ دادا نے اُن کو تعلِیم دی تھی۔

15 اِس لِئے ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں اِن کو ہاں اِن لوگوں کو ناگدَونا کھِلاؤُں گا اور اِندراین کا پانی پِلاؤُں گا۔

16 اور اِن کو اُن قَوموں میں جِن کو نہ یہ نہ اِن کے باپ دادا جانتے تھے تِتّربِتّر کرُوں گا اور تلوار اِن کے پِیچھے بھیج کر اِن کو نابُود کر ڈالُوں گا۔

یروشلیِم کے باشندے مدد کے لِئے پُکارتے ہیں

17 ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہسوچو اور ماتم کرنے والی عَورتوں کو بُلاؤ کہ آئیںاور ماہِر عَورتوں کو بُلوا بھیجو کہ وہ بھیآئیں۔

18 اور جلدی کریں اور ہمارے لِئے نَوحہ اُٹھائیںتاکہ ہماری آنکھوں سے آنسُو جاری ہوں اورہماری پلکوں سے سَیلابِ اشک بہہ نِکلے۔

19 یقِیناً صِیُّون سے نَوحہ کی آواز سُنائی دیتی ہے ۔ہم کَیسے غارت ہُوئے!ہم سخت رُسوا ہُوئےکیونکہ ہم وطن سے آوارہ ہُوئے اور ہمارے گھرگِرا دِئے گئے۔

20 اَے عَورتو! خُداوند کا کلام سُنواور تُمہارے کان اُس کے مُنہ کی بات قبُول کریںاور تُم اپنی بیٹِیوں کو نَوحہ گریاور اپنی پڑوسنوں کو مرثِیہ خوانی سِکھاؤ۔

21 کیونکہ مَوت ہماری کِھڑکیوں میں چڑھ آئی ہےاور ہمارے قصروں میں گُھس بَیٹھی ہےتاکہ باہر بچّوں کواور بازاروں میں جوانوں کو کاٹ ڈالے۔

22 کہہ دے خُداوند یُوں فرماتا ہے کہآدمِیوں کی لاشیں مَیدان میںکھاد کی طرح گِریں گیاور اُس مُٹّھی بھر کی مانِند ہوں گی جو فصل کانٹےوالے کے پِیچھے رہ جائےجِسے کوئی جمع نہیں کرتا۔

23 خُداوند یُوں فرماتا ہے کہنہ صاحِبِ حِکمت اپنی حِکمت پراور نہ قَوی اپنی قُوّت پراور نہ مال دار اپنے مال پر فخر کرے۔

24 لیکن جو فخر کرتا ہےاِس پر فخر کرے کہ وہ سمجھتا اور مُجھے جانتا ہےکہ مَیں ہی خُداوند ہُوں جو دُنیا میں شفقت و عدلاور راستبازی کو عمل میں لاتا ہُوںکیونکہ میری خُوشنُودی اِن ہی باتوں میں ہےخُداوند فرماتا ہے۔

25 دیکھ وہ دِن آتے ہیں خُداوند فرماتا ہے جب مَیں سب مختُونوں کو نامختُونوں کے طَور پر سزا دُوں گا۔

26 مِصر اور یہُودا ہ اور ادُو م اور بنی عمُّون اور موآب کو اور اُن سب کو جو گاؤ دُم داڑھی رکھتے ہیں جو بیابان کے باشِندے ہیں کیونکہ یہ سب قَومیں نامختُون ہیں اور اِسرائیل کا سارا گھرانا دِل کا نامختُون ہے۔

ابواب

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52