یرمِیاہ 48 URD

1 موآ ب کی بابت :۔ ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہنبُو پر افسوس! کہ وہ وِیران ہو گیا ۔قریتائم رُسوا ہُؤا اور لے لِیا گیا مِسجا ب خجِل اورپست ہو گیا۔

2 اب موآ ب کی تعرِیف نہ ہو گی ۔حسبُو ن میں اُنہوں نے یہ کہہ کر اُس کے خِلافمنصُوبے باندھے ہیںکہ آؤ ہم اُسے نیست کریں کہ وہ قَوم نہ کہلائے۔اَے مَدمین تُو بھی کاٹ ڈالا جائے گا ۔ تلوار تیراپِیچھا کرے گی۔

3 حورو نایم میں چِیخ پُکار ۔وِیرانی اور بڑی تباہی ہو گی۔

4 موآ ب برباد ہُؤا ۔ اُس کے بچّوں کے نَوحہ کی آوازسُنائی دیتی ہے۔

5 کیونکہ لُوحِیت کی چڑھائی پر آہ و نالہ کرتے ہُوئےچڑھیں گے ۔یقِیناً حورو نایم کی اُترائی پرمُخالِف ہلاکت کی سی آواز سُنتے ہیں۔

6 بھاگو اپنی جان بچاؤاور بیابان میں رتمہ کے درخت کی مانِند ہو جاؤ۔

7 اور چُونکہ تُو نے اپنے کاموں اور خزانوں پر تکیہ کِیااِس لِئے تُو بھی گرِفتار ہوگااور کمُو س اپنے کاہِنوں اور اُمرا سمیت اَسِیر ہوکر جائے گا۔

8 اور غارت گر ہر ایک شہر پر آئے گا اور کوئی شہر نہبچے گا۔وادی بھی وِیران ہو گی اور مَیدان اُجاڑ ہو جائے گاجَیسا خُداوند نے فرمایا ہے۔

9 موآ ب کو پر لگا دو تاکہ اُڑ جائےکیونکہ اُس کے شہر اُجاڑ ہوں گےاور اُن میں کوئی بسنے والا نہ ہو گا۔

10 جو خُداوند کا کام بے پروائی سے کرتا ہے اور جو اپنی تلوار کو خُون ریزی سے باز رکھتا ہے ملعُون ہو۔

موآب کے شہروں کی تباہی و بربادی

11 موآ ب بچپن ہی سے آرام سے رہا ہے اور اُس کی تلچھٹ تہ نشِین رہی ۔ نہ وہ ایک برتن سے دُوسرے میں اُنڈیلا گیا اور نہ اَسِیری میں گیا اِس لِئے اُس کا مزہ اُس میں قائِم ہے اور اُس کی بُو نہیں بدلی۔

12 سو دیکھ وہ دِن آتے ہیں خُداوند فرماتا ہے کہ مَیں اُنڈیلنے والوں کو اُس کے پاس بھیجُوں گا کہ وہ اُسے اُلٹائیں اور اُس کے برتنوں کو خالی اور مٹکوں کو چکنا چُور کریں۔

13 تب موآ ب کمُو س سے شرمِندہ ہو گا جِس طرح اِسرائیل کا گھرانا بَیت ایل سے جو اُس کا بھروسا تھا خجِل ہُؤا۔

14 تُم کیونکر کہتے ہو کہ ہم پہلوان ہیںاور جنگ کے لِئے زبردست سُورما ہیں؟۔

15 موآ ب غارت ہُؤا ۔ اُس کے شہروں کا دُھواںاُٹھ رہا ہےاور اُس کے چِیدہ جوان قتل ہونے کو اُتر گئے ۔وہ بادشاہ فرماتا ہےجِس کا نام ربُّ الافواج ہے۔

16 نزدِیک ہے کہ موآ ب پر آفت آئے اور اُن کاوبال دَوڑا آتا ہے۔

17 اَے اُس کے اِردگِرد والو سب اُس پر افسوس کرواور تُم سب جو اُس کے نام سے واقِف ہوکہو کہ یہ موٹا عصا اور خُوب صُورت ڈنڈا کیونکرٹُوٹ گیا۔

18 اَے بیٹی جو دِیبو ن میں بستی ہے اپنی شَوکت سےنِیچے اُتراور پِیاسی بَیٹھکیونکہ موآ ب کا غارت گر تُجھ پر چڑھ آیا ہےاور اُس نے تیرے قلعوں کو توڑ ڈالا۔

19 اَے عروعیر کی رہنے والیتُو راہ پر کھڑی ہو اور نِگاہ کر ۔بھاگنے والے سے اور اُس سے جو بچ نِکلیہوپُوچھکہ کیا ماجرہ ہے؟۔

20 موآ ب رُسوا ہُؤا کیونکہ وہ پست کر دِیا گیا ۔تُم واوَیلا مچاؤ اور چِلاّؤ ۔ارنُو ن میں اِشتِہار دو کہموآ ب غارت ہو گیا۔

21 اور کہ صحرا کی اَطراف پر حولُو ن پر اوریہصا ہ پراور مفِعت پر۔

22 اور دِیبو ن پر اورنبُو پر اور بَیت دِبلتا یم پر۔

23 اور قریتایم پر اور بَیت جمُو ل پر اور بَیت معُو ن پر۔

24 اور قریوت پر اور بُصرا ہ اور مُلکِ موآ ب کے دُور و نزدِیک کے سب شہروں پر عَذاب نازِل ہُؤا ہے۔

25 موآ ب کا سِینگ کاٹا گیا اور اُس کا بازُو توڑا گیا خُداوند فرماتا ہے۔

موآب پست ہوگا

26 تُم اُس کو مدہوش کرو کیونکہ اُس نے اپنے آپ کو خُداوند کے مُقابِل بُلند کِیا ۔ موآ ب اپنی قَے میں لوٹے گا اور مسخرہ بنے گا۔

27 کیا اِسرائیل تیرے آگے مسخرہ نہ تھا؟ کیا وہ چوروں کے درمِیان پایا گیا کہ جب کبھی تُو اُس کا نام لیتا تھا تو سر ہِلاتا تھا؟۔

28 اَے موآ ب کے باشِندو شہروں کو چھوڑ دو اور چٹان پر جا بسو اور کبُوتر کی مانِند بنو جو گہرے غار کے مُنہ کے کِنارے پر آشیانہ بناتا ہے۔

29 ہم نے موآ ب کا تکبُّر سُنا ہے ۔ وہ نِہایت مغرُور ہے ۔ اُس کی گُستاخی بھی اور اُس کی شَیخی اور اُس کا گھمنڈ اور اُس کے دِل کا تکبُّر۔

30 مَیں اُس کا قہر جانتا ہُوں خُداوند فرماتا ہے۔ وہ کُچھ نہیں اور اُس کی شیخی سے کُچھ بن نہ پڑا۔

31 اِس لِئے مَیں موآ ب کے لِئے واوَیلا کرُوں گا ۔ ہاں سارے موآ ب کے لِئے مَیں زار زار روؤُں گا ۔ قِیرحرس کے لوگوں کے لِئے ماتم کِیا جائے گا۔

32 اَے سِبما ہ کی تاک مَیں یعزیر کے رونے سے زِیادہ تیرے لِئے روؤُں گا ۔ تیری شاخیں سمُندر تک پَھیل گئِیں ۔ وہ یعزیر کے سمُندر تک پُہنچ گئِیں ۔ غارت گر تیرے تابِستانی میوئوں پر اور تیرے انگُوروں پر آ پڑا ہے۔

33 خُوشی اور شادمانی ہرے بھرے کھیتوں سے اور موآ ب کے مُلک سے اُٹھا لی گئی اور مَیں نے انگُور کے حَوض میں مَے باقی نہیں چھوڑی ۔ اب کوئی للکار کر نہ لتاڑے گا ۔ اُن کا للکارنا للکارنا نہ ہو گا۔

34 حسبو ن کے رونے سے وہ اپنی آواز کو الِیعا لہ اور یہض تک اور ضُغر سے حورونا یم تک ۔ عجلت شلیشیا ہ تک بُلند کرتے ہیں کیونکہ نمرِیم کے چشمے بھی خراب ہو گئے ہیں۔

35 اور خُداوند فرماتا ہے کہ جو کوئی اُونچے مقام پر قُربانی چڑھاتا ہے اور جو کوئی اپنے معبُودوں کے آگے بخُور جلاتا ہے موآ ب میں سے نیست کر دُوں گا۔

36 پس میرا دِل موآ ب کے لِئے بانسری کی مانِند آہیں بھرتا اور قِیرحر س کے لوگوں کے لِئے شہناؤں کی طرح فغان کرتا ہے کیونکہ اُس کا فراوان ذخِیرہ تلف ہو گیا۔

37 فی الحقِیقت ہر ایک سر مُنڈا ہے اور ہر ایک داڑھی کتری گئی ہے ۔ ہر ایک کے ہاتھ پر زخم ہے اور ہر ایک کی کمر پر ٹاٹ۔

38 موآ ب کے سب گھروں کی چھتّوں پر اور اُس کے سب بازاروں میں بڑا ماتم ہو گا کیونکہ مَیں نے موآ ب کو اُس برتن کی مانِندجو پسند نہ آئے توڑا ہے خُداوند فرماتا ہے۔

39 وہ واوَیلا کریں گے اور کہیں گے کہ اُس نے کَیسی شِکست کھائی! موآ ب نے شرم کے مارے کیونکر اپنی پِیٹھ پھیری! پس موآ ب سب اِردگِرد والوں کے لِئے ہنسی اور خَوف کا باعِث ہو گا۔

موآب ہرگِز نہ بچے گا

40 کیونکہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ وہ عُقاب کی مانِند اُڑے گا اور موآ ب کے خِلاف بازُو پَھیلائے گا۔

41 وہاں کے شہر اور قلعے لے لِئے جائیں گے اور اُس دِن موآ ب کے بہادُروں کے دِل زچّہ کے دِل کی طرح ہوں گے۔

42 اور موآ ب ہلاک کِیا جائے گا اور قَوم نہ کہلائے گا۔اِس لِئے کہ اُس نے خُداوند کے مُقابِل اپنے آپ کو بُلند کِیا۔

43 خَوف اور گڑھا اور دام تُجھ پر مسلِّط ہوں گے اَے ساکِنِ موآ ب خُداوند فرماتا ہے۔

44 جو کوئی دہشت سے بھاگے گڑھے میں گِرے گا اور جو گڑھے سے نِکلے دام میں پھنسے گا کیونکہ مَیں اُن پر ہاں موآ ب پر اُن کی سیاست کا برس لاؤُں گا خُداوند فرماتا ہے۔

45 جو بھاگے سو حسبُو ن کے سایہ تلے بیتاب کھڑے ہیں پر حسبُو ن سے آگ اور سیحُو ن کے وسط سے ایک شُعلہ نِکلے گااور موآ ب کی داڑھی کے کونے کو اور ہر ایک فسادی کی چاند کو کھا جائے گا۔

46 ہائے تُجھ پر اَے موآ ب! کمُو س کے لوگ ہلاک ہُوئے کیونکہ تیرے بیٹوں کو اَسِیرکر کے لے گئے اور تیری بیٹِیاں بھی اَسِیر ہُوئِیں۔

47 باوُجُود اِس کے مَیں آخِری دِنوں میں موآ ب کے اَسِیروں کو واپس لاؤُں گا خُداوند فرماتا ہے ۔ موآ ب کی عدالت یہاں تک ہُوئی۔ عمُّون پر خُدا وند کا غضب

ابواب

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52