1 اب یروشلیِم کے کُوچوں میں اِدھر اُدھر گشت کرواور دیکھو اور دریافت کرواور اُس کے چَوکوں میں ڈُھونڈواگر کوئی آدمی وہاں مِلے جو اِنصاف کرنے والا اورسچّائی کا طالِب ہوتو مَیں اُسے مُعاف کرُوں گا۔
2 اور اگرچہ وہ کہتے ہیں زِندہ خُداوند کی قَسم تَو بھی یقِیناً وہ جُھوٹی قَسم کھاتے ہیں۔
3 اَے خُداوند! کیا تیری آنکھیں سچّائی پر نہیں ہیں؟تُو نے اُن کو مارا ہے پر اُنہوں نے افسوسنہیں کِیا۔تُو نے اُن کو غارت کِیا پر وہ تربِیّت پذِیر نہہُوئے ۔اُنہوں نے اپنے چِہروں کو چٹان سے بھی زِیادہسخت بنایا ۔اُنہوں نے واپس آنے سے اِنکار کِیا ہے۔
4 تب مَیں نے کہا کہ یقِیناً یہ بیچارے جاہِل ہیںکیونکہ یہ خُداوند کی راہ اور اپنے خُدا کے احکام کونہیں جانتے۔
5 مَیں بزُرگوں کے پاس جاؤُں گااور اُن سے کلام کرُوں گاکیونکہ وہ خُداوند کی راہ اور اپنے خُدا کے احکام کوجانتے ہیںلیکن اِنہوں نے جُؤا بِالکُل توڑ ڈالا اور بندھنوںکے ٹُکڑے کر ڈالے۔
6 اِس لِئے جنگل کا شیرِ بَبر اُن کو پھاڑے گا ۔بیابان کابھیڑِیا اُن کو ہلاک کرے گا ۔چِیتا اُن کے شہروں کی گھات میں بَیٹھا رہے گا ۔جو کوئی اُن میں سے نِکلے پھاڑا جائے گاکیونکہ اُن کی سرکشی بُہت ہُوئی اور اُن کی برگشتگیبڑھ گئی۔
7 مَیں تُجھے کیونکر مُعاف کرُوں؟تیرے فرزندوں نے مُجھ کو چھوڑا اور اُن کی قَسمکھائی جو خُدا نہیں ہیں ۔جب مَیں نے اُن کو سیر کِیاتو اُنہوں نے بدکاری کی اور پرے باندھ کرقحبہ خانوں میں اِکٹّھے ہُوئے۔
8 وہ پیٹ بھرے گھوڑوں کی مانِند ہو گئے ۔ہر ایک صُبح کے وقت اپنے پڑوسی کی بِیوی پرہِنہنانے لگا۔
9 خُداوند فرماتا ہے کیا مَیں اِن باتوں کے لِئے سزا نہدُوں گااور کیا میری رُوح اَیسی قَوم سے اِنتقام نہ لےگی؟۔
10 اُس کی دِیواروں پر چڑھ جاؤ اور توڑ ڈالولیکن بِالکُل برباد نہ کرو ۔اُس کی شاخیں کاٹ دوکیونکہ وہ خُداوند کی نہیں ہیں۔
11 اِس لِئے کہ خُداوند فرماتا ہےاِسرائیل کے گھرانے اور یہُودا ہ کے گھرانےنے مُجھ سے نِہایت بے وفائی کی۔
12 اُنہوں نے خُداوند کا اِنکار کِیا اور کہا کہ وہ نہیں ہے ۔ ہم پر ہرگِز آفت نہ آئے گی اور تلوار اور کال کو ہم نہ دیکھیں گے۔
13 اور نبی محض ہوا ہو جائیں گے اور کلام اُن میں نہیں ہے ۔ اُن کے ساتھ اَیسا ہی ہو گا۔
14 پس اِس لِئے کہ تُم یُوں کہتے ہو خُداوند ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں اپنے کلام کو تیرے مُنہ میں آگ اور اِن لوگوں کو لکڑی بناؤُں گا ۔ اور وہ اِن کو بھسم کر دے گی۔
15 اَے اِسرائیل کے گھرانے دیکھ مَیں ایک قَوم کو دُور سے تُجھ پر چڑھا لاؤُں گا خُداوند فرماتا ہے ۔ وہ زبردست قَوم ہے ۔ وہ قدِیم قَوم ہے ۔ وہ اَیسی قَوم ہے جِس کی زُبان تُو نہیں جانتا اور اُن کی بات کو تُو نہیں سمجھتا۔
16 اُن کے ترکش کُھلی قبریں ہیں ۔ وہ سب بہادُر مَرد ہیں۔
17 اور وہ تیری فصل کا اناج اور تیری روٹی جو تیرے بیٹوں اور بیٹِیوں کے کھانے کی تھی کھا جائیں گے ۔ تیرے گائے بَیل اور تیری بھیڑ بکرِیوں کو چٹ کر جائیں گے ۔ تیرے انگُور اور انجِیر نِگل جائیں گے ۔ تیرے حصِین شہروں کو جِن پر تیرا بھروسا ہے تلوار سے وِیران کر دیں گے۔
18 لیکن خُداوند فرماتا ہے اُن ایّام میں بھی مَیں تُم کو بِالکُل برباد نہ کرُوں گا۔
19 اور یُوں ہو گا کہ جب وہ کہیں گے کہ خُداوند ہمارے خُدا نے یہ سب کُچھ ہم سے کیوں کِیا؟ تو تُو اُن سے کہے گا کہ جِس طرح تُم نے مُجھے چھوڑ دِیا اور اپنے مُلک میں غَیر معبُودوں کی عِبادت کی اُسی طرح تُم اُس مُلک میں جو تُمہارا نہیں ہے اجنبِیوں کی خِدمت کرو گے۔
20 یعقُوب کے گھرانے میں اِس بات کا اِشتہار دو اور یہُودا ہ میں اِس کی مُنادی کرو اور کہو۔
21 اب ذرا سُنو اَے نادان اور بے عقل لوگو جو آنکھیں رکھتے ہو پر دیکھتے نہیں ۔ جو کان رکھتے ہو پر سُنتے نہیں۔
22 خُداوند فرماتا ہے کیا تُم مُجھ سے نہیں ڈرتے؟ کیا تُم میرے حضُور میں تھرتھراؤ گے نہیں جِس نے ریت کو سمُندر کی حد پر ابدی حُکم سے قائِم کِیا کہ وہ اُس سے آگے نہیں بڑھ سکتا اور ہر چند اُس کی لہریں اُچھلتی ہیں تَو بھی غالِب نہیں آتِیں اور ہر چند شور کرتی ہیں تَو بھی اُس سے تجاوُز نہیں کر سکتِیں؟۔
23 لیکن اِن لوگوں کے دِل باغی اور سرکش ہیں ۔ اِنہوں نے سرکشی کی اور دُور ہو گئے۔
24 اِنہوں نے اپنے دِل میں نہ کہا کہ ہم خُداوند اپنے خُدا سے ڈریں جو پہلی اور پِچھلی برسات وقت پر بھیجتا ہے اور فصل کے مُقرّرہ ہفتوں کو ہمارے لِئے مَوجُود کررکھتا ہے۔
25 تُمہاری بدکرداری نے اِن چِیزوں کو تُم سے دُور کر دِیا اور تُمہارے گُناہوں نے اچّھی چِیزوں کو تُم سے باز رکھّا۔
26 کیونکہ میرے لوگوں میں شرِیر پائے جاتے ہیں ۔ وہ پھندا لگانے والوں کی مانِند گھات میں بَیٹھتے ہیں ۔ وہ جال پَھیلاتے اور آدمِیوں کو پکڑتے ہیں۔
27 جَیسے پِنجرا چِڑیوں سے بھرا ہو وَیسے ہی اُن کے گھر مکر سے پُر ہیں ۔ پس وہ بڑے اور مال دار ہو گئے۔
28 وہ موٹے ہو گئے ۔ وہ چِکنے ہیں ۔ وہ بُرے کاموں میں سبقت لے جاتے ہیں ۔ وہ فریاد یعنی یتِیموں کی فریاد نہیں سُنتے تاکہ اُن کا بھلا ہو اور مُحتاجوں کا اِنصاف نہیں کرتے۔
29 خُداوند فرماتا ہے کیا مَیں اِن باتوں کے لِئے سزا نہ دُوں گا؟ اور کیا میری رُوح اَیسی قَوم سے اِنتقام نہ لے گی؟۔
30 مُلک میں ایک حَیرت افزا اور ہَولناک بات ہُوئی۔
31 نبی جُھوٹی نبُوّت کرتے ہیں اور کاہِن اُن کے وسِیلہ سے حُکمرانی کرتے ہیں اور میرے لوگ اَیسی حالت کو پسندکرتے ہیں ۔ اب تُم اِس کے آخِر میں کیا کرو گے؟۔