یرمِیاہ 26 URD

یرمِیاہ پر مُقدّ مہ

1 شاہِ یہُودا ہ یہویقِیم بِن یوسیا ہ کی بادشاہی کے شرُوع میں یہ کلام خُداوند کی طرف سے نازِل ہُؤا۔

2 کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُو خُداوند کے گھر کے صحن میں کھڑا ہو اور یہُودا ہ کے سب شہروں کے لوگوں سے جو خُداوند کے گھر میں سِجدہ کرنے کو آتے ہیں وہ سب باتیں جِن کا مَیں نے تُجھے حُکم دِیا ہے کہ اُن سے کہے کہہ دے ۔ ایک لفظ بھی کم نہ کر۔

3 شاید وہ شِنوا ہوں اور ہر ایک اپنی بُری روِش سے باز آئے اور مَیں بھی اُس عذاب کو جو اُن کی بد اَعمالی کے باعِث اُن پر لانا چاہتا ہُوں باز رَکُھّوں۔

4 اور تُو اُن سے کہنا خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اگر تُم میری نہ سُنو گے کہ میری شرِیعت پر جو مَیں نے تُمہارے سامنے رکھّی عمل کرو۔

5 اور میرے خِدمت گُذار نبِیوں کی باتیں سُنو جِن کو مَیں نے تُمہارے پاس بھیجا ۔ مَیں نے اُن کو بر وقت بھیجا پر تُم نے نہ سُنا۔

6 تو مَیں اِس گھر کو سیَلا کی مانِند کر ڈالُوں گا اور اِس شہر کو زمِین کی سب قَوموں کے نزدِیک لَعنت کا باعِث ٹھہراؤُں گا۔

7 چُنانچہ کاہِنوں اور نبِیوں اور سب لوگوں نے یَرمِیا ہ کو خُداوند کے گھر میں یہ باتیں کہتے سُنا۔

8 اور یُوں ہُؤا کہ جب یَرمِیا ہ وہ سب باتیں کہہ چُکا جو خُداوند نے اُسے حُکم دِیا تھا کہ سب لوگوں سے کہے تو کاہِنوں اور نبِیوں اور سب لوگوں نے اُسے پکڑا اور کہا کہ تُو یقِیناً قتل کِیا جائے گا۔

9 تُو نے کیوں خُداوند کا نام لے کر نبُوّت کی اور کہا کہ یہ گھر سَیلا کی مانِند ہو گا اور یہ شہر وِیران اور غَیر آباد ہو گا؟ اور سب لوگ خُداوند کے گھر میں یَرمِیا ہ کے پاس جمع ہُوئے۔

10 اور یہُودا ہ کے اُمرا یہ باتیں سُن کر بادشاہ کے گھر سے خُداوند کے گھر میں آئے اور خُداوند کے گھر کے نئے پھاٹک کے مدخل پر بَیٹھے۔

11 اور کاہِنوں اور نبِیوں نے اُمرا سے اور سب لوگوں سے مُخاطِب ہو کر کہا کہ یہ شخص واجِبُ القتل ہے کیونکہ اِس نے اِس شہر کے خِلاف نبُوّت کی ہے جَیسا کہ تُم نے اپنے کانوں سے سُنا۔

12 تب یَرمِیا ہ نے سب اُمرا اور تمام لوگوں سے مُخاطِب ہو کر کہا کہ خُداوند نے مُجھے بھیجا کہ اِس گھر اور اِس شہر کے خِلاف وہ سب باتیں جو تُم نے سُنی ہیں نبُوّت سے کہُوں۔

13 اِس لِئے اب تُم اپنی روِش اور اپنے اعمال کو درُست کرو اور خُداوند اپنے خُدا کی آواز کے شِنوا ہو تاکہ خُداوند اُس عذاب سے جِس کا تُمہارے خِلاف اِعلان کِیا ہے باز رہے۔

14 اور دیکھو مَیں تو تُمہارے قابُو میں ہُوں ۔ جو کُچھ تُمہاری نظر میں خُوب و راست ہو مُجھ سے کرو۔

15 پر یقِین جانو کہ اگر تُم مُجھے قتل کرو گے تو بے گُناہ کا خُون اپنے آپ پر اور اِس شہر پر اور اِس کے باشِندوں پر لاؤ گے کیونکہ درحقِیقت خُداوند نے مُجھے تُمہارے پاس بھیجا ہے کہ تُمہارے کانوں میں یہ سب باتیں کہُوں۔

16 تب اُمرا اور سب لوگوں نے کاہِنوں اور نبِیوں سے کہا کہ یہ شخص واجِبُ القتل نہیں کیونکہ اُس نے خُداوند ہمارے خُدا کے نام سے ہم سے کلام کِیا۔

17 تب مُلک کے چند بزُرگ اُٹھے اور کُل جماعت سے مُخاطِب ہو کر کہنے لگے۔

18 کہ مِیکا ہ مورشتی نے شاہِ یہُودا ہ حِزقیاہ کے ایّام میں نبُوّت کی اور یہُودا ہ کے سب لوگوں سے مُخاطِب ہو کر یُوں کہا کہ ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہصِیُّون کھیت کی طرح جوتا جائے گااور یروشلیِم کھنڈر ہو جائے گااور اِس گھر کا پہاڑ جنگل کی اُونچی جگہوں کیمانِند ہو گا۔

19 کیا شاہِ یہُودا ہ حِزقِیّاہ اور تمام یہُودا ہ نے اُس کو قتل کِیا؟ کیا وہ خُداوند سے نہ ڈرا اور خُداوند سے مُناجات نہ کی اور خُداوند نے اُس عذاب کو جِس کا اُن کے خِلاف اِعلان کِیا تھا باز نہ رکھّا؟ پس یُوں ہم اپنی جانوں پر بڑی آفت لائیں گے۔

20 پِھر ایک اَور شخص نے خُداوند کے نام سے نبُوّت کی یعنی اُورِیّا ہ بِن سمعیا ہ نے جو قِریت یعرِ یم کا تھا۔ اُس نے اِس شہر اور مُلک کے خِلاف یَرمِیا ہ کی سب باتوں کے مُطابِق نبُوّت کی۔

21 اور جب یہویقِیم بادشاہ اور اُس کے سب جنگی مَردوں اور اُمرا نے اُس کی باتیں سُنِیں تو بادشاہ نے اُسے قتل کرنا چاہا لیکن اُوریا ہ یہ سُن کر ڈرا اور مِصر کوبھاگ گیا۔

22 اور یہویقِیم بادشاہ نے چند آدمِیوں یعنی اِلناتن بِن عکبُور اور اُس کے ساتھ کُچھ اَور آدمیوں کو مِصر میں بھیجا۔

23 اور وہ اُوریا ہ کو مِصر سے نِکال لائے اور اُسے یہویقِیم بادشاہ کے پاس پُہنچایا اور اُس نے اُس کو تلوار سے قتل کِیا اور اُس کی لاش کو عوام کے قبرستان میں پِھنکوا دِیا۔

24 پر اخیقا م بِن سافن یَرمِیا ہ کا دستگِیر تھا تاکہ وہ قتل ہونے کے لِئے لوگوں کے حوالہ نہ کِیا جائے۔

ابواب

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52