یرمِیاہ 10 URD

بُت پرستی اور حقِیقی پرستِش کا موازنہ

1 اَے اِسرائیل کے گھرانے! وہ کلام جو خُداوند تُم سے کرتا ہے سُنو۔

2 خُداوند یُوں فرماتا ہے کہتُم دِیگر اقوام کی روِش نہ سِیکھواور آسمانی علامات سے ہِراسان نہ ہواگرچہ دِیگر اقوام اُن سے ہِراسان ہوتی ہیں۔

3 کیونکہ اُن کے آئِین بطالت ہیںچُنانچہ کوئی جنگل میں کُلہاڑی سے درختکاٹتا ہےجو بڑھئی کے ہاتھ کا کام ہے۔

4 وہ اُسے چاندی اور سونے سے آراستہ کرتے ہیںاور اُس میں ہتھوڑوں سے میخیں لگا کر اُسےمضبُوط کرتے ہیں تاکہ قائِم رہے۔

5 وہ کھجُور کی مانِند مخرُوطی سُتُون ہیںپر بولتے نہیں ۔اُن کو اُٹھا کر لے جانا پڑتا ہےکیونکہ وہ چل نہیں سکتے ۔اُن سے نہ ڈروکیونکہ وہ نُقصان نہیں پُہنچا سکتے اور اُن سےفائِدہ بھی نہیں پُہنچ سکتا۔

6 اَے خُداوند! تیرا کوئی نظِیر نہیں ۔ تُو عظِیم ہےاور قُدرت کے سبب سے تیرا نام بزُرگ ہے۔

7 اَے قَوموں کے بادشاہ! کَون ہے جو تُجھ سےنہ ڈرے؟یقِیناً یہ تُجھ ہی کو زیبا ہےکیونکہ قَوموں کے سب حکِیموں میں اور اُن کیتمام مملکتوں میں تیرا ہمتا کوئی نہیں۔

8 مگر وہ سب حَیوانِ خصلت اور احمق ہیں ۔بُتوں کی تعلِیم کیا ۔ وہ تو لکڑی ہیں!۔

9 ترسِیس سے چاندی کا پِیٹا ہُؤا پتّراور اُوفا ز سے سونا آتا ہےجو کارِیگر کی کارِیگری اور سُنار کی دست کاری ہے ۔اُن کا لِباس نِیلا اور ارغوانی ہےاور یہ سب کُچھ ماہِر اُستادوں کی دست کاری ہے۔

10 لیکن خُداوند سچّا خُدا ہے ۔وہ زِندہ خُدااور ابدی بادشاہ ہے ۔اُس کے قہر سے زمِین تھرتھراتی ہےاور قَوموں میں اُس کے قہر کی تاب نہیں۔

11 تُم اُن سے یُوں کہنا کہ یہ معبُود جِنہوں نے آسمان اور زمِین کو نہیں بنایا زمِین پر سے اور آسمان کے نِیچے سے نیست ہو جائیں گے۔

خُداوندکی سِتایش کا گِیت

12 اُسی نے اپنی قُدرت سے زمِین کو بنایا ۔اُسی نے اپنی حِکمت سے جہان کو قائِم کِیااور اپنی عقل سے آسمان کو تان دِیا ہے۔

13 اُس کی آواز سے آسمان میں پانی کی فراوانی ہوتی ہےاور وہ زمِین کی اِنتِہا سے بُخارات اُٹھاتا ہے ۔وہ بارِش کے لِئے بِجلی چمکاتا ہےاور اپنے خزانوں سے ہوا چلاتا ہے۔

14 ہر آدمی حَیوانِ خصلت اور بے عِلم ہو گیا ہے ۔ہر ایک سُنار اپنی کھودی ہُوئی مُورت سے رُسوا ہےکیونکہ اُس کی ڈھالی ہُوئی مُورت باطِل ہے ۔اُن میں دَم نہیں۔

15 وہ باطِل فعلِ فریب ہیں ۔سزا کے وقت برباد ہو جائیں گی۔

16 یعقُو ب کا بخرہ اُن کی مانِند نہیںکیونکہ وہ سب چِیزوں کا خالِق ہےاور اِسرائیل اُس کی مِیراث کا عصا ہے۔ربُّ الافواج اُس کا نام ہے۔

آنے والی اَسیِری

17 اَے مُحاصرہ میں رہنے والی! زمِین پر سے اپنی گٹھری اُٹھا لے۔

18 کیونکہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں اِس مُلک کے باشِندوں کو اب کی بار گویا فلاخن میں رکھ کر پھینک دُوں گا اور اُن کو اَیسا تنگ کرُوں گا کہ جان لیں۔

19 ہائے میری خستگی! میرا زخم درد ناک ہےاور مَیں نے سمجھ لِیا کہ یقِیناً مُجھے یہ دُکھ برداشتکرنا ہے۔

20 میرا خَیمہ غارت کِیا گیااور میری سب طنابیں توڑ دی گئِیں ۔میرے بچّے میرے پاس سے چلے گئے اور وہہیں نہیں ۔اب کوئی نہ رہا جو میرا خَیمہ کھڑا کرےاور میرے پردے لگائے۔

21 کیونکہ چرواہے حَیوان بن گئےاور خُداوند کے طالِب نہ ہُوئےاِس لِئے وہ کامیاب نہ ہُوئےاور اُن کے سب گلّے تِتّربِتّر ہو گئے۔

22 دیکھ شِمال کے مُلک سے بڑے غَوغا اور ہنگامہ کیآواز آتی ہےتاکہ یہُودا ہ کے شہروں کو اُجاڑ کرگِیدڑوں کا مسکن بنائے۔

23 اَے خُداوند! مَیں جانتا ہُوں کہ اِنسان کی راہاُس کے اِختیار میں نہیں۔اِنسان اپنی روِش میں اپنے قدموں کی راہنُمائینہیں کر سکتا۔

24 اَے خُداوند! مُجھے تنبِیہہ کر پر اندازہ سے ۔اپنے قہر سے نہیں ۔نہ ہو کہ تُو مُجھے نابُود کر دے۔

ابواب

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52