21 مَیں کب تک یہ جھنڈا دیکُھوںاور نرسِنگے کی آواز سنُوں؟۔
22 فی الحقِیقت میرے لوگ احمق ہیں ۔اُنہوں نے مُجھے نہیں پہچانا ۔وہ بے شعُور بچّے ہیں اور اِمتیاز نہیں رکھتےبُرے کام کرنے میں ہوشیار ہیںپر نیکوکاری کی سمجھ نہیں رکھتے۔
23 مَیں نے زمِین پر نظر کی اور کیا دیکھتا ہُوں کہوِیران اور سُنسان ہے ۔افلاک کو بھی بے نُور پایا۔
24 مَیں نے پہاڑوں پر نِگاہ کی اور کیا دیکھتا ہُوں کہوہ کانپ گئےاور سب ٹِیلے مُتزلزل ہو گئے۔
25 مَیں نے نظر کی اور کیا دیکھتا ہُوں کہ کوئی آدمی نہیںاور سب ہوائی پرِندے اُڑ گئے۔
26 پِھر مَیں نے نظر کی اور کیا دیکھتا ہُوں کہ زرخیززمِین بیابان ہو گئیاور اُس کے سب شہر خُداوند کی حضُوری اور اُسکے قہر کی شِدّت سےبرباد ہو گئے۔
27 کیونکہ خُداوند فرماتا ہے کہ تمام مُلک وِیران ہو گا تَو بھی مَیں اُسے بِالکُل برباد نہ کرُوں گا۔