24 شمال سے وہ رتھوں اور مختلف قوموں کے متعدد فوجیوں سمیت تجھ پر حملہ کریں گے۔ وہ تجھے یوں گھیر لیں گے کہ ہر طرف چھوٹی اور بڑی ڈھالیں، ہر طرف خود نظر آئیں گے۔ مَیں تجھے اُن کے حوالے کر دوں گا تاکہ وہ تجھے سزا دے کر اپنے قوانین کے مطابق تیری عدالت کریں۔
25 تُو میری غیرت کا تجربہ کرے گی، کیونکہ یہ لوگ غصے میں تجھ سے نپٹ لیں گے۔ وہ تیری ناک اور کانوں کو کاٹ ڈالیں گے اور بچے ہوؤں کو تلوار سے موت کے گھاٹ اُتاریں گے۔ تیرے بیٹے بیٹیوں کو وہ لے جائیں گے، اور جو کچھ اُن کے پیچھے رہ جائے وہ بھسم ہو جائے گا۔
26 وہ تیرے لباس اور تیرے زیورات کو تجھ پر سے اُتاریں گے۔
27 یوں مَیں تیری وہ فحاشی اور زناکاری روک دوں گا جس کا سلسلہ تُو نے مصر میں شروع کیا تھا۔ تب نہ تُو آرزومند نظروں سے اِن چیزوں کی طرف دیکھے گی، نہ مصر کو یاد کرے گی۔
28 کیونکہ رب قادرِ مطلق فرماتا ہے کہ مَیں تجھے اُن کے حوالے کرنے کو ہوں جو تجھ سے نفرت کرتے ہیں، اُن کے حوالے جن سے تُو نے تنگ آ کر اپنا منہ پھیر لیا تھا۔
29 وہ بڑی نفرت سے تیرے ساتھ پیش آئیں گے۔ جو کچھ تُو نے محنت سے کمایا اُسے وہ چھین کر تجھے ننگی اور برہنہ چھوڑیں گے۔ تب تیری زناکاری کا شرم ناک انجام اور تیری فحاشی سب پر ظاہر ہو جائے گی۔
30 تب تجھے اِس کا اجر ملے گا کہ تُو قوموں کے پیچھے پڑ کر زنا کرتی رہی، کہ تُو نے اُن کے بُتوں کی پوجا کر کے اپنے آپ کو ناپاک کر دیا ہے۔