زبور 31:7-13 UGV

7 مَیں باغ باغ ہوں گا اور تیری شفقت کی خوشی مناؤں گا، کیونکہ تُو نے میری مصیبت دیکھ کر میری جان کی پریشانی کا خیال کیا ہے۔

8 تُو نے مجھے دشمن کے حوالے نہیں کیا بلکہ میرے پاؤں کو کھلے میدان میں قائم کر دیا ہے۔

9 اے رب، مجھ پر مہربانی کر، کیونکہ مَیں مصیبت میں ہوں۔ غم کے مارے میری آنکھیں سوج گئی ہیں، میری جان اور جسم گل رہے ہیں۔

10 میری زندگی دُکھ کی چکّی میں پِس رہی ہے، میرے سال آہیں بھرتے بھرتے ضائع ہو رہے ہیں۔ میرے قصور کی وجہ سے میری طاقت جواب دے گئی، میری ہڈیاں گلنے سڑنے لگی ہیں۔

11 مَیں اپنے دشمنوں کے لئے مذاق کا نشانہ بن گیا ہوں بلکہ میرے ہم سائے بھی مجھے لعن طعن کرتے، میرے جاننے والے مجھ سے دہشت کھاتے ہیں۔ گلی میں جو بھی مجھے دیکھے مجھ سے بھاگ جاتا ہے۔

12 مَیں مُردوں کی مانند اُن کی یادداشت سے مٹ گیا ہوں، مجھے ٹھیکرے کی طرح پھینک دیا گیا ہے۔

13 بہتوں کی افواہیں مجھ تک پہنچ گئی ہیں، چاروں طرف سے ہول ناک خبریں مل رہی ہیں۔ وہ مل کر میرے خلاف سازشیں کر رہے، مجھے قتل کرنے کے منصوبے باندھ رہے ہیں۔