4 میرا دل میرے اندر تڑپ رہا ہے، موت کی دہشت مجھ پر چھا گئی ہے۔
5 خوف اور لرزش مجھ پر طاری ہوئی، ہیبت مجھ پر غالب آ گئی ہے۔
6 مَیں بولا، ”کاش میرے کبوتر کے سے پَر ہوں تاکہ اُڑ کر آرام و سکون پا سکوں!
7 تب مَیں دُور تک بھاگ کر ریگستان میں بسیرا کرتا،
8 مَیں جلدی سے کہیں پناہ لیتا جہاں تیز آندھی اور طوفان سے محفوظ رہتا۔“ (سِلاہ)
9 اے رب، اُن میں ابتری پیدا کر، اُن کی زبان میں اختلاف ڈال! کیونکہ مجھے شہر میں ہر طرف ظلم اور جھگڑے نظر آتے ہیں۔
10 دن رات وہ فصیل پر چکر کاٹتے ہیں، اور شہر فساد اور خرابی سے بھرا رہتا ہے۔