13 مَیں ہی نے خورس کو انصاف سے جگا دیا، اور مَیں ہی اُس کے تمام راستے سیدھے بنا دیتا ہوں۔ وہ میرے شہر کو نئے سرے سے تعمیر کرے گا اور میرے جلاوطنوں کو آزاد کرے گا۔ اور یہ سب کچھ مفت میں ہو گا، نہ وہ پیسے لے گا، نہ تحفے۔“ یہ رب الافواج کا فرمان ہے۔
14 رب فرماتا ہے، ”مصر کی دولت، ایتھوپیا کا تجارتی مال اور سِبا کے درازقد افراد تیرے ماتحت ہو کر تیری ملکیت بن جائیں گے۔ وہ تیرے پیچھے چلیں گے، زنجیروں میں جکڑے تیرے تابع ہو جائیں گے۔ تیرے سامنے جھک کر وہ التماس کر کے کہیں گے، ’یقیناً اللہ تیرے ساتھ ہے۔ اُس کے سوا کوئی اَور خدا ہے نہیں‘۔“
15 اے اسرائیل کے خدا اور نجات دہندہ، یقیناً تُو اپنے آپ کو چھپائے رکھنے والا خدا ہے۔
16 بُت بنانے والے سب شرمندہ ہو جائیں گے۔ اُن کے منہ کالے ہو جائیں گے، اور وہ مل کر شرم سار حالت میں چلے جائیں گے۔
17 لیکن اسرائیل کو چھٹکارا ملے گا، رب اُسے ابدی نجات دے گا۔ تب تمہاری رُسوائی کبھی نہیں ہو گی، تم ہمیشہ تک شرمندہ ہونے سے محفوظ رہو گے۔
18 کیونکہ رب فرماتا ہے، ”مَیں ہی رب ہوں، اور میرے سوا کوئی اَور نہیں ہے! جو یہ فرماتا ہے وہ خدا ہے، جس نے آسمان کو خلق کیا اور زمین کو تشکیل دے کر محفوظ بنیاد پر رکھا۔ اور زمین سنسان بیابان نہ رہی بلکہ اُس نے اُسے بسنے کے قابل بنا دیا تاکہ جاندار اُس میں رہ سکیں۔
19 مَیں نے پوشیدگی میں یا دنیا کے کسی تاریک کونے سے بات نہیں کی۔ مَیں نے یعقوب کی اولاد سے یہ بھی نہیں کہا، ’بےشک مجھے تلاش کرو، لیکن تم مجھے نہیں پاؤ گے۔‘ نہیں، مَیں رب ہی ہوں، جو انصاف بیان کرتا، سچائی کا اعلان کرتا ہے۔