6 مَیں اُس کی زمین بنجر بنا دوں گا۔ نہ اُس کی بیلوں کی کانٹ چھانٹ ہو گی، نہ گوڈی کی جائے گی۔ وہاں کانٹےدار اور خود رَو پودے اُگیں گے۔ نہ صرف یہ بلکہ مَیں بادلوں کو بھی اُس پر برسنے سے روک دوں گا۔“
7 سنو، اسرائیلی قوم انگور کا باغ ہے جس کا مالک رب الافواج ہے۔ یہوداہ کے لوگ اُس کے لگائے ہوئے پودے ہیں جن سے وہ لطف اندوز ہونا چاہتا ہے۔ وہ اُمید رکھتا تھا کہ انصاف کی فصل پیدا ہو گی، لیکن افسوس! اُنہوں نے غیرقانونی حرکتیں کیں۔ راستی کی توقع تھی، لیکن مظلوموں کی چیخیں ہی سنائی دیں۔
8 تم پر افسوس جو یکے بعد دیگرے گھروں اور کھیتوں کو اپناتے جا رہے ہو۔ آخرکار دیگر تمام لوگوں کو نکلنا پڑے گا اور تم ملک میں اکیلے ہی رہو گے۔
9 رب الافواج نے میری موجودگی میں ہی قَسم کھائی ہے، ”یقیناً یہ متعدد مکان ویران و سنسان ہو جائیں گے، اِن بڑے اور عالی شان گھروں میں کوئی نہیں بسے گا۔
10 دس ایکڑ زمین کے انگوروں سے مَے کے صرف 22 لٹر بنیں گے، اور بیج کے 160 کلو گرام سے غلہ کے صرف 16 کلو گرام پیدا ہوں گے۔“
11 تم پر افسوس جو صبح سویرے اُٹھ کر شراب کے پیچھے پڑ جاتے اور رات بھر مَے پی پی کر مست ہو جاتے ہو۔
12 تمہاری ضیافتوں میں کتنی رونق ہوتی ہے! تمہارے مہمان مَے پی پی کر سرود، ستار، دف اور بانسری کی سُریلی آوازوں سے اپنا دل بہلاتے ہیں۔ لیکن افسوس، تمہیں خیال تک نہیں آتا کہ رب کیا کر رہا ہے۔ جو کچھ رب کے ہاتھوں ہو رہا ہے اُس کا تم لحاظ ہی نہیں کرتے۔