15 چنانچہ سچائی کہیں بھی پائی نہیں جاتی، اور غلط کام سے گریز کرنے والے کو لُوٹا جاتا ہے۔یہ سب کچھ رب کو نظر آیا، اور وہ ناخوش تھا کہ انصاف نہیں ہے۔
16 اُس نے دیکھا کہ کوئی نہیں ہے، وہ حیران ہوا کہ مداخلت کرنے والا کوئی نہیں ہے۔ تب اُس کے زورآور بازو نے اُس کی مدد کی، اور اُس کی راستی نے اُس کو سہارا دیا۔
17 راستی کے زرہ بکتر سے ملبّس ہو کر اُس نے سر پر نجات کا خود رکھا، انتقام کا لباس پہن کر اُس نے غیرت کی چادر اوڑھ لی۔
18 ہر ایک کو وہ اُس کا مناسب معاوضہ دے گا۔ وہ مخالفوں پر اپنا غضب نازل کرے گا اور دشمنوں سے بدلہ لے گا بلکہ جزیروں کو بھی اُن کی حرکتوں کا اجر دے گا۔
19 تب انسان مغرب میں رب کے نام کا خوف مانیں گے اور مشرق میں اُسے جلال دیں گے۔ کیونکہ وہ رب کی پھونک سے چلائے ہوئے زوردار سیلاب کی طرح اُن پر ٹوٹ پڑے گا۔
20 رب فرماتا ہے، ”چھڑانے والا کوہِ صیون پر آئے گا۔ وہ یعقوب کے اُن فرزندوں کے پاس آئے گا جو اپنے گناہوں کو چھوڑ کر واپس آئیں گے۔“
21 رب فرماتا ہے، ”جہاں تک میرا تعلق ہے، اُن کے ساتھ میرا یہ عہد ہے: میرا روح جو تجھ پر ٹھہرا ہوا ہے اور میرے الفاظ جو مَیں نے تیرے منہ میں ڈالے ہیں وہ اب سے ابد تک نہ تیرے منہ سے، نہ تیری اولاد کے منہ سے اور نہ تیری اولاد کی اولاد سے ہٹیں گے۔“ یہ رب کا فرمان ہے۔