1 رب مجھ سے ہم کلام ہوا، ”ایک بڑا تختہ لے کر اُس پر صاف الفاظ میں لکھ دے، ’جلد ہی لُوٹ کھسوٹ، سُرعت سے غارت گری‘۔“
2 مَیں نے اُوریاہ امام اور زکریاہ بن یبرکیاہ کی موجودگی میں ایسا ہی لکھ دیا، کیونکہ دونوں معتبر گواہ تھے۔
3 اُس وقت جب مَیں اپنی بیوی نبیہ کے پاس گیا تو وہ اُمید سے ہوئی۔ بیٹا پیدا ہوا، اور رب نے مجھے حکم دیا، ”اِس کا نام ’جلد ہی لُوٹ کھسوٹ، سُرعت سے غارت گری‘ رکھ۔
4 کیونکہ اِس سے پہلے کہ لڑکا ’ابو‘ یا ’امی‘ کہہ سکے دمشق کی دولت اور سامریہ کا مال و اسباب چھین لیا گیا ہو گا، اسور کے بادشاہ نے سب کچھ لُوٹ لیا ہو گا۔“
5 ایک بار پھر رب مجھ سے ہم کلام ہوا،
6 ”یہ لوگ یروشلم میں آرام سے بہنے والے شِلوخ نالے کا پانی مسترد کر کے رضین اور فِقَح بن رملیاہ سے خوش ہیں۔
7 اِس لئے رب اُن پر دریائے فرات کا زبردست سیلاب لائے گا، اسور کا بادشاہ اپنی تمام شان و شوکت کے ساتھ اُن پر ٹوٹ پڑے گا۔ اُس کی تمام دریائی شاخیں اپنے کناروں سے نکل کر