2 مجھ پر غور کر، میری سن۔ مَیں بےچینی سے اِدھر اُدھر گھومتے ہوئے آہیں بھر رہا ہوں۔
3 کیونکہ دشمن شور مچا رہا، بےدین مجھے تنگ کر رہا ہے۔ وہ مجھ پر آفت لانے پر تُلے ہوئے ہیں، غصے میں میری مخالفت کر رہے ہیں۔
4 میرا دل میرے اندر تڑپ رہا ہے، موت کی دہشت مجھ پر چھا گئی ہے۔
5 خوف اور لرزش مجھ پر طاری ہوئی، ہیبت مجھ پر غالب آ گئی ہے۔
6 مَیں بولا، ”کاش میرے کبوتر کے سے پَر ہوں تاکہ اُڑ کر آرام و سکون پا سکوں!
7 تب مَیں دُور تک بھاگ کر ریگستان میں بسیرا کرتا،
8 مَیں جلدی سے کہیں پناہ لیتا جہاں تیز آندھی اور طوفان سے محفوظ رہتا۔“ (سِلاہ)