15 اَے خُداوند! تُو جانتا ہے مُجھے یاد فرما اور مُجھ پر شفقت کر اور میرے ستانے والوں سے میرا اِنتقام لے ۔ تُو برداشت کرتے کرتے مُجھے نہ اُٹھا لے ۔ جان رکھ کہ مَیں نے تیری خاطِر ملامت اُٹھائی ہے۔
16 تیرا کلام مِلا اور مَیں نے اُسے نوش کِیا اور تیری باتیں میرے دِل کی خُوشی اور خُرمی تِھیں کیونکہ اَے خُداوند ربُّ الافواج! مَیں تیرے نام سے کہلاتا ہُوں۔
17 نہ مَیں خُوشی منانے والوں کی محفِل میں بَیٹھا اور نہ شادمان ہُؤا ۔ تیرے ہاتھ کے سبب سے مَیں تنہا بَیٹھا کیونکہ تُو نے مُجھے قہر سے لبریز کر دِیا ہے۔
18 میرا درد کیوں دائِمی اور میرا زخم کیوں لاعِلاج ہے کہ صِحت پذِیر نہیں ہوتا؟ کیا تُو میرے لِئے سراسر دھوکے کی ندی سا ہو گیا ہے ۔ اُس پانی کی مانِند جِس کو قِیام نہیں؟۔
19 اِس لِئے خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اگر تُو باز آئے تو مَیں تُجھے پھیر لاؤُں گا اور تُو میرے حضُور کھڑا ہو گا اور اگر تُو لطِیف کو کثِیف سے جُدا کرے تو تُو میرے مُنہ کی مانِند ہو گا ۔ وہ تیری طرف پِھریں لیکن تُو اُن کی طرف نہ پِھرنا۔
20 اور مَیں تُجھے اِن لوگوں کے مُقابِل پِیتل کی مضبُوط دِیوار ٹھہراؤُں گا اور یہ تُجھ سے لڑیں گے لیکن تُجھ پر غالِب نہ آئیں گے کیونکہ خُداوند فرماتا ہے مَیں تیرے ساتھ ہُوں کہ تیری حِفاظت کرُوں اور تُجھے رہائی دُوں۔
21 ہاں مَیں تُجھے شرِیروں کے ہاتھ سے رہائی دُوں گا اور ظالِموں کے پنجے سے تُجھے چُھڑاؤُں گا۔